Thursday, November 17, 2016

 EDUCATIONAL HISTORY
 OF UNION COUNCIL BIROTE

مدثر حسین عباسی ۔۔۔۔۔ کوہسار کا پہلا الازھری سکالر
 علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں یونین کونسل بیروٹ کے  محمد شفیع قریشی جبکہ جامعہ الازھر میں  اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا اعزاز بھی اسی کے ڈاکٹر  مدثر عباسی الازھری کے حصے میں آیا ہے
ڈاکٹر مدثر عباسی الازھری بیروٹ کے ایک عام گھرانے میں  پیدا ہوئے،  بیروٹ سے میٹرک اور   لاہور سے ایم اے کیا اور پھر   جامعہ الازھر  میں داخلہ لیا
وہ  ملز اونر، فیوڈلز یا کسی ایم این اے، ایم پی اے، کسی جرنیل یا کسی بیوروکریٹ کی اولاد  نہ وہ منہ میں سونے کا چمچہ لیکر پیدا ہوئے ہیں
وہ انہی لوگوں میں سے ہیں جنہیں مریض ہونے کی صورت میں کوئی دوائی میسر نہیں، جن کے سرکاری سکول کو متنازعہ بنا  دیا گیا  ہے
اسی یونین کونسل  کی ویلیج کونسل کہو شرقی کی طالبہ مہر شباب سندس نے رفاہ یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ شماریات میں ایم ایس سی میں اول پوزیشن حاصل کر لی ہے

********************
تحریر و تحقیق
محمد عبیداللہ علوی
********************
  آج کا عہد کمپیوٹر ایج کہلاتا ہے ۔۔۔۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ ۔۔۔۔ آج کے اس دور میں جو آدمی، کنبہ، خاندان، قبیلہ اور قوم کمپیوٹر کی رفتار سے آگے نہ بڑھے وہ ۔۔۔۔ پیچھے ۔۔۔۔ بلکہ بہت پیچھے رہ جاتا ہے، اہلیان کوہسار واقعی ۔۔۔۔ کمپیوٹر کے اس زمانے میں کمپیوٹر کی رفتار سے ترقی کر رہے ہیں ۔۔۔۔ دنیا کا سوائے انٹارکٹیکا کے کوئی بر اعظم ایسا نہیں جہاں اہلیان کوہسار موجود نہ ہوں ۔۔۔۔ اور اب ۔۔۔۔ یہی لوگ علم کے مائونٹ ایوریسٹ بھی سر کرتے نظر آتے ہیں ۔۔۔۔ اب ولائت تو چند گھنٹوں کے فاصلے پر ہے ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کے بہترین دماغ اور ان کی ذہانت، فطانت، اہلیت اور قابلیت انہیں آکسفورڈ، کیمبرج، ہارورڈ، سڈنی سمیت دنیا کی بہترین اور عالمی رینکنگ میں صف اول کی جامعات میں ریکارڈ ہولڈر بنا رہی ہے ۔۔۔ اور وہ ۔۔۔۔ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی ۔۔۔۔۔ کے اقبالی مصرع کو عملی تعبیر بھی دے رہے ہیں۔
عالم اسلام کی قابل فخر اور دنیا کو بدلنے والی جامعات کی بھی ماں ۔۔۔۔ جامعہ الازھر، قاہرہ، مصر ۔۔۔۔ تک ابھی تک اہلیان کوہسار کی رسائی نہیں تھی، یا ان کی نظر اس ام الجامعات پر نہیں پڑی تھی ۔۔۔۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اہلیان کوہسار بالعموم اور یونین کونسل بیروٹ کے ایک فرزند ۔۔۔ محمد شفیع قریشی کو تعلیم حاصل کرنے کی سعادت ملی، اب جامعہ الازھر میں بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا اعزاز بھی یو سی بیروٹ کے حصے میں آیا ہے ۔۔۔۔ اس یو سی کے ایک بیٹے ۔۔۔ مدثر عباسی ۔۔۔۔ نے جامعہ الازھر سے نہ صرف ۔۔۔۔انہوں نے فقہ اسلامی سے متعلق تحقیقی مقالہ Comparison of Islamic Laws formed in Abbasid era and modern era" ۔۔۔۔۔ لکھ کر ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی اعلیٰ ترین تعلیمی ڈگری حاصل کی ہے بلکہ ۔۔۔۔ پچھلے دنوں ۔۔۔۔ الازھری ۔۔۔۔ کا فخریہ علمی خطاب بھی اپنی مادر علمی سے حاصل کیا ہے ۔۔۔۔۔!اس وقت وہ مصری شہر اسکندریہ میں ہیں اور بیمار ہیں، ان کا علاج جاری ہے۔
ڈاکٹر مدثر عباسی الازھری بیروٹ کے ایک عام سے گھرانے میں آج سے ساڑھے تین عشرے قبل پیدا ہوئے ۔۔۔۔ بیروٹ کی علی گڑھ یونیورسٹی یا جامعہ الازھر یعنی ۔۔۔۔ سید احمد شہید اکیڈمی، اکھوڑاں، بیروٹ ۔۔۔۔ سے میٹرک اور ۔۔۔ منہاج القرآن یونیورسٹی لاہور سے ایم اے کیا اور پھر ۔۔۔۔ جامعہ الازھر ۔۔۔۔ میں داخلہ لیا ۔۔۔۔ مدثر عباسی کوئی ملز اونر، فیوڈلز یا کسی ایم این اے، ایم پی اے، کسی جرنیل یا کسی بیوروکریٹ کی اولاد نہیں ہیں نہ وہ منہ میں سونے کا چمچہ لیکر پیدا ہوئے ہیں ۔۔۔۔ وہ انہی لوگوں میں سے ہیں جنہیں مریض ہونے کی صورت میں کوئی دوائی میسر نہیں، جن کے سرکاری سکول کو متنازعہ بنا کر مقامی حکمرانوں کے وعدہ فردا پر ٹرخایا جا رہا ہے ۔۔۔۔ جنہیں ایک ٹیکسی میں جانوروں کی طرح ٹھونسا جاتا ہے ۔۔۔۔ ان کے تعلیمی راستے پر کسی نے کہکشاں نہیں بچھائی ہے ۔۔۔۔۔ وہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے والدین کا بیٹا ہے ۔۔۔۔ یہی مدثر عباسی ہے جس نے ۔۔۔۔ عالم اسلام کی سب سے بڑی اور قدیم ترین یونیورسٹی کا سب سے بڑا اعزاز ۔۔۔۔ اہلیان بیروٹ ۔۔۔۔ کے نام کیا ہے ۔۔۔۔ اس سے پہلے رفاہ یونیورسٹی اسلام آباد میں ایم ایس سی شماریات میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ ۔۔۔۔ مہر شباب سندس آف کہو شرقی ۔۔۔۔ نے سرکل بکوٹ کا دوسرا گولڈ میڈل ۔۔۔۔ اہلیان بیروٹ کے نام کیا ہے ۔۔۔۔ پہلا گولڈ میڈل بیروٹ کے ہی ڈاکٹر عمار غفور عباسی آف چھجہ نے چند سال پہلے حاصل کیا تھا ۔۔۔۔ مجھے اور آپ سب کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے ان اعزازات کا حامل ہونے پر مبارک ہو۔۔۔۔۔؟ ائیے دعا کریں کہ ۔۔۔۔۔ ہماری نئی نسل اسی طرح اپنی اعلیٰ و ارفع منازل کھوجتی رہے ۔۔۔۔ میرے، آپ کے اور ہم سب کے یو سی بیروٹ کے ماتھے کو اپنی علمی فتوحات سے روشن و رخشاں کرتے رہیں ۔
یونین کونسل بیروٹ کی ویلیج کونسل کہو شرقی کی طالبہ مہر شباب سندس نے رفاہ یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ شماریات میں ایم ایس سی میں اول پوزیشن حاصل کر لی ہے، اسے 26 اکتوبر کو یونیورسٹی کے کانووکیشن میں گولڈ میڈل دیا جائیگا ۔۔۔۔۔ یو سی بیروٹ کی گولڈ میڈل حاصل کرنے والی  وہ دوسری  طالبہ ہیں۔
بیروٹ میں علوی آعوان کے نام سے ایک مختصر سا قبیلہ آباد ہے،اس قبیلہ کے جد امجد حضرت مولانا قاضی میاں نیک محمد علویؒ کاملال ڈھونڈ عباسی قبیلہ (سابق ناظم بیروٹ آفاق عباسی اور ان کے برادر بزرگ جنرل (ر) مقصود عباسی کا خیل) کی دعوت پر 1838میں قمی کوٹ، ضلع مظفر آباد آزاد کشمیر سے بیروٹ آئے تھے اور محمود خان عرف بھاگو خان اور ان کے ساتھیوں کی اعانت سے انہوں نے کھوہاس کے مقام پر بیروٹ کی دوسری مسجد اور مدرسہ قائم کیا تھا، ان کے چار بیٹے تھے جن میں سے ایک قاضی اکبر دین علوی بھی تھے، کھوہاس میں آج بھی اس مکان کے کھنڈرات موجود ہیں جہاں میاں اکبر دین کی رہائش تھی، انہی اکبر دین کے آگےدو بیٹے تھے، ایک میاں محمد زمان اور دوسرے مولانا میاں محمد دفتر ۔۔۔۔ انہی دونوں کے بارے میں آج آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ۔۔۔۔ تاریخ و تمدن کوہسار ۔۔۔۔ میں ان دونوں کی اہمیت کیا ہے، ان کی موجودہ اولاد کہاں کھڑی ہے ۔۔۔۔اور ۔۔۔۔ رفاہ یونیورسٹی میں بیروٹ کی گولڈ میڈل حاصل کرنے والی پہلی طالبہ کا ان سے کیا خاندانی تعلق ہے ۔۔۔۔۔؟
اول الذکر۔۔۔ میاں محمد زمان ۔۔۔۔ ہیں جن کےچھ بیٹے تھے اور سب کے سب نامور بھی، انہی کی بیوہ ستر جان سے حضرت پیر بکوٹیؒ نے بیروٹ میں عقد بھی کیا تھا، راقم کی خاندانی روایات کے مطابق۔۔۔۔ پیغمراول و آخریں ﷺ نے حضرت بکوٹیؒ کو خواب میں ان کی کفالت پر مقرر کیا تھا، ان میں سے ایک ۔۔۔ میاں محمد علی ۔۔۔۔ بھی تھے، ان کے بھی آگے دو بیٹے تھے جن میں سے ایک ۔۔۔۔ بابو محمد عرفان علوی ۔۔۔۔ کہلاتے تھے، بابو محمد عرفان علوی ملٹری اکائنٹس راولپنڈی کے دفتر سے ڈائریکٹر کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے، ان کے دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں، بیٹیوں نے بھی علم کے میدان میں بہت نام کمایا ہے، سرکل بکوٹ کی پہلی میتھ پی ایچ ڈی سکالر ان کی بڑی بیٹی ۔۔۔۔ محترمہ طاہرہ ہارون ۔۔۔ ہیں اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد میں میتھ ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ، دوسری بیٹی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر جبکہ تیسری۔۔۔۔ پاک آرمی کے امراض قلب کے ادارے اے ایف آئی سی میں ۔۔۔۔ ہارٹ سپیشلسٹ۔
مولانا میاں محمد دفتر علوی کھوہاس سے ٹنگان کہو شرقی ایک صدی قبل شفٹ ہوئے تھے، یہاں بھی بیروٹ کی کاملال برادری نے انہیں اپنی اراضی ہبہ کی ۔۔۔۔ وہ سرکل بکوٹ سے دارالعلوم دیوبند کے تعلیم یافتہ پہلے عالم دین تھے ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ میں نماز جمعہ کے قیام کے سب سے بڑے مخالف بھی، حضرت پیر بکوٹیؒ سے اس معاملہ پر اجتہادی اختلاف رائے رکھتے تھے مگر دونوں نے کبھی ایک دوسرے کی تکفیر نہیں کی، ان کے آگے دو صاحبزادے مولانا عبدالمجید علوی اور مولانا عبدالرئوف علوی تھے، مولانا عبدالمجید علوی انڈیا گئے اور لاپتہ ہو گئے، مولانا عبدالرئوف علوی نے کشمیر میں ذاتی کاروبار شروع کیا، انہوں نےبنی کہو شرقی کے ایک عالم خاندان کی بیٹی ۔۔۔۔ عجائب بی بی ۔۔۔۔۔ سے شادی کی، یہ خاتون بعد میں 1924 میں بیروٹ کے پہلے گرلز سکول کی پہلی ہیڈ مسٹریس تعینات ہوئیں، 1934 میں شوہر کی حادثاتی وفات کے بعد انہیں مانسہرہ ہجرت کرنا پڑی، مولانا عبدالرئوف علوی اور محترمہ عجائب بی بی کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی تھی، ڈاکٹر مسعود الرحمان علوی اور ان کی ایک بہن، ڈاکٹر مسعود الرحمان پیشہ کے اعتبار سے ٹیچر تھے، وہ اکھوڑاں بیروٹ میں ایک کلینک بھی چلاتے تھے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان کے ہاتھ میں شفا رکھی ہوئی تھی اور تڑپتے مریض کو ان کی دوائی سے آرام آ جاتا تھا، وہ چھپڑاں بیروٹ کے میاں عبدل شاہ کے داماد تھے اور ان کی پہلی اہلیہ سے دو اولادیں تھیں، ایک کا نام ۔۔۔۔ عابد حسین علوی ۔۔۔۔ جبکہ بیٹی ۔۔۔۔ معروف ماہر تعلیم اور گرلز ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی پہلی پرنسپل ۔۔۔۔ فرخ بی بی، جو گزشتہ32 برس سےفرخ نشتر کہلاتی ہیں اور اسی کہو شرقی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ قاضی خاندان کی بہو ہیں جن میں سے ان کی ۔۔۔۔ دادی عجائب بی بی مرحومہ ۔۔۔۔ بھی تھیں، دادی کے بعد پوتی اور اب ماں فرخ بی بی کے بعد ان کی ایم فل بیٹی این ٹی ایس ٹیسٹ کوالی فائی کرنے کے بعد ۔۔۔۔ اسی گرلز ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ ۔۔۔۔ کی پرنسپل ہیں ۔۔۔۔۔ رفاہ یونیورسٹی اسلام آباد سے گولڈ میڈل کیلئے کوالی فائی کرنے والی طالبہ مہر شباب سندس ۔۔۔۔ فرخ بی بی کی صاحبزادی اور عجائب بی بی کی پڑپوتی ہیں ۔۔۔۔ ۔ فرخ بی بی کی ایک بیٹی میتھ میں پی ایچ ڈی کر رہی ہے، دوسری گرلز ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی پہلی ایم فل پرنسپل اور تیسری ۔۔۔۔۔ یہی زیر تبصرہ مہر شباب سندس ۔۔۔۔ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ علوی آعوان قبیلہ کی بیٹی فرخ بی بی کی ۔۔۔۔ اعلی تعلیم یافتہ بیٹیاں ۔۔۔۔ میں فرخ بی بی کو اتنا بڑا اعزاز اہلیان بیروٹ کے نام کرنے پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں ؎
ایں سعادت بزور بازو نیست
تا نبخشد ۔۔۔۔خدائے بخشندہ
ڈاکٹر مدثر عباسی الازھری مصری میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے


No comments:

Post a Comment