Wednesday, March 8, 2017


 The Educational year 2018

 سن 2018 عیسوی اپنے 365 دن گزار کر تاریخ کے قبرستان میں دفن ہو گیا ہے
--------------
اس سال بھی ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کچھ بھی حاصل نہ کر سکا ۔۔۔۔ البتہ ۔۔۔۔ نئے کیمپس میں سٹاف روم کا اضافہ ضرور ہو گیا
---------------
 گزشتہ سال ۔۔۔۔ بیروٹ کے ایک قابل سینئر ٹیچر فہیم احمد علوی بھی تعلیمی خدمات سے سبکدوش ہو کر کولالیاں، اپنے گھر چلے گئے ہیں
----------------
 ممبر ضلع کونسل  خالد  عباس عباسی کی آرزو کے باوجود ۔۔۔۔ چٹکی بجاتے ہی ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ (اولڈ کیمپس) کی بحالی کا مسئلہ حل نہ ہو سکا اور اس بربادی کو 13 سال مکمل ہو گئے ۔
----------------
ہائر سیکنڈری سکول برائے طالبات بیروٹ  کی عمارت مکمل تو ہو گئی مگر ۔۔۔ یو سی کی طالبات کو یہ عمارت ابھی تک نصیب نہیں ہو سکی

***********************
تحقیق و تحریر
محمد عبیداللہ علوی
جرنلسٹ، موئرخ، بلاگر، انتھراپالوجسٹ
****************

سن 2018 عیسوی اپنے 365 دن گزار کر تاریخ کے قبرستان میں دفن ہو گیا ہے مگر اپنے پیچھے المناک یادیں اور طربناک  گلدستے چھوڑ گیا ہے ۔۔۔۔ مجھے پورے سرکل بکوٹ کے بارے میں تو پتا نہیں البتہ یو سی بیروٹ کی چھ وی سیز کے بارے میں اس سال ہونے والے واقعات کی ہلکی سی جھلک پیش کروں گا ۔۔۔۔ گر قبول افتد، زہے عز و شرف
    سال گزشتہ کے دوران  ۔۔۔۔ شہید عامر عبداللہ عباسی ماڈل ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ سارا سال  ۔۔۔۔ لکھنے، پڑھنے اوربیروٹ کی نئی نسل  کے بارے میں درد دل سے غور و فکر کرنے والوں کے دماغوں پر چھایا رہا ۔۔۔۔ اس سال بھی اس سکول کا پرانا کیمپس  بیروٹ کے سیاستکاروں کے وعدوں کے حوالے سے کچھ پا سکا نہ حاصل کر سکا، البتہ نئے کیمپس میں ۔۔۔۔ سٹاف روم ۔۔۔۔ کا اضافہ ضرور ہوا ۔۔۔۔ گزشتہ سال بیروٹ کے ایک قابل سینئر ٹیچر فہیم احمد علوی بھی تعلیمی خدمات سے سبکدوش ہو کر اور محکمہ تعلم کے پنشنر بن کر کولالیاں، غربی بیروٹ، اپنے گھر چلے گئے ہیں ۔۔۔۔  ریالہ کی معروف شخصیت راجہ مبین الرحمان خان کے عطیہ کردہ فنڈز سے ایک بورنگ ضرور ہوئی جس سے سکول کے بے وسائل طلباء کو  پینے کاتازہ پانی مل گیا اور وہ بھی آیو ڈین سے محروم اور دیگر منرل سے بھر پور ۔۔۔۔ پرانے کیمپس کی بحالی کیلئے ممبر ضلع کونسل نے پوچھنے پر ہمیشہ یہ کہا کہ ۔۔۔۔ بس مسئلہ چٹکی بجاتے ہی حل ہونے والا ہے ۔۔۔۔ مگر اس اولڈ کیمپس کے اجڑے ہوئے مزید ایک اور سال کے ساتھ 13 برس مکمل ہو گئے ہیں ۔۔۔۔ بہت غلط کیا، جو تیرے وعدے پر اعتبار کیا ۔۔۔۔؟
    جب تک  ممبر ضلع کونسل ایبٹ آباد ۔۔۔۔ خالد عباس عباسی ۔۔۔۔ کو نون لیگ اور سرداران ملکوٹ کے اپنے آبائی حلقے سے جیت کی امید تھی تو ۔۔۔۔ ہائر سیکنڈری سکول برائے طالبات بیروٹ کی تعمیر میں بڑا جوش و خروش اور آنیاں جانیاں نظر آئیں ۔۔۔۔ دو منزلہ بلڈنگ بھی مکمل ہو گئی ۔۔۔۔ چیئرمین وی سی بیروٹ کلاں  ندیم عباسی نے آخری بار راقم سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ۔۔۔۔ سکول بلڈنگ کا صرف رنگ و روغن باقی ہے ۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔ لورہ کی سیاسی سرکار کے سرکل بکوٹ کے ٹھہرے پانیوں میں آ دھمکنے سے  ۔۔۔۔ پھر چراغوں میں روشنی نہ رہی ۔۔۔۔۔ یہ سکول بھی 2018ء میں آباد ہونے سے قاصر رہا اور کہو شرقی کی طرف سے سکول کی طرف تعمیر کی جانے والی رابطہ سڑک پر قبضہ مافیا نے قبضہ کر کے آنے جانے والوں کو روک دیا ہے ۔۔۔۔ خالد عباسی ، جن کی ضلع ممبری کو بمشکل سات ماہ رہ گئے ہیں ۔۔۔۔ اپنے رویے سے نوشتہ دیوار بن گئے ہیں  ۔۔۔۔ کہ ۔۔۔۔ ژو نکیاں نا سکول خصماں ای کھائے ۔۔۔۔ مہاڑے نکے نکیاں تے اسلام آباد نیں سٹی تے بیکن ہائوس سلولاں چ پڑھنے وے ۔
    اس سال  ۔۔۔۔ کئی ایک ٹیچرز بھی سرکاری تعلیمی خدمات سے سبکدوش ہو گئے ہیں ۔۔۔۔ ان کا یہ فیصلہ اس لئے قابل ستائش ہے کہ  ۔۔۔۔  ان کی جگہ آئی ٹی کے ماہر اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکے لڑکیوں کو تعلیمی خدمات ڈیلیور کرنے کا موقع ملے گا ۔۔۔ اور وہ  سکول میں دیہاڑی لگانے کے بعد کے اوقات میں بیروٹ، باسیاں، ترمٹھیاں اور دیول ہٹیاں چلانے کے بجائے ۔۔۔ باقاعدہ اپنے مضمون کی کمیوٹر ایڈ کے ذریعے تیاری سے اپنے روحانی بچوں کو کوالٹی نالج ڈیلیور کر سکیں گے ۔۔۔۔ سابق کے پی کے  کی پرویزی حکومت نے پرائمری سکولوں کو جو فیمیل ٹیچرز دینے کا وعدہ کیا تھا وہ  ہنوز وہ وعدہ ہے جو شاید کبھی وفا نہ ہو سکے گا ۔۔۔۔ البتہ اگر بات کی جائے بیروٹ کے نجی
سکولوں کی تو ۔۔۔۔ جماعت اسلامی ضلع ایبٹ آباد کے سابق امیر اور دیدوں کی لو مدھم پڑنے والے ۔۔۔۔ سعید احمد عباسی ۔۔۔۔ کی 15  سے زائد بیروٹ کے ایک الازہری سکالر سمیت پی ایچ ڈی اور راقم کی بیٹی سمیت پچاس سے زائد ایم فل طلباء و طالبات کی حامل سید احمد شہید اکیڈمی بیروٹ  ۔۔۔۔ میٹرک کے رزلٹ کے حوالے سے ۔۔۔۔ وکٹری سٹینڈ پر گزشتہ کئی سالوں کی طرح 2018ء میں بھی سب سے بلند رہی اور اس کے طلباء و طالبات نے ایسا ریکارڈ قائم کیا کہ جس کا تصور خواب میں ہی کیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔ اس سال ایک اہم تعلیمی کام یہ ہوا کہ وی سی باسیاں میں مفتی فرید عباسی کے چچا نے دومیل میں کافی اراضی محکمہ تعلیم ایبٹ آباد کو انتقال کر کے دی ہے جس پر ابھی کوئی تعمیر نہیں ہوئی  ۔۔۔۔ اس بارے میں بہتر اور معلوماتی جواب وی سی باسیاں کے چیئرمین ۔۔۔ شوکت سہراب عباسی ۔۔۔۔ ہی بہتر دے سکتے ہیں ۔۔۔۔ ایک اور اہم تعلیمی پیشرفت یہ ہوئی ہے کہ  ۔۔۔۔ ٹہنڈی، غربی بیروٹ میں راجپوت کیٹھوال برادری کی این جی او ۔۔۔۔ امید ویلفیئر آرگنائزیشن کے زیر انتظام ، کہو شرقہ سے ٹرانسفر کئے جانے والے پرائمری سکول کو ضلعی محکمہ تعلیم نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے ۔۔۔۔۔ دوسرکاری اساتذہ یہاں مقررکر دئیے گئے ہیں جبکہ دیگر اخراجات امید ویکفیئر آرگنائیزیشن پورے کرے گی ۔۔۔۔۔ اس سکول کا افتتاح مارچ میں سابق ایم پی اے فرید خان نے کیا تھا جو مکمل ہو چکا ہے ۔۔۔۔ اور یہاں تک ممبر ضلع کونسل خالد عباسی اور وی سی بیروٹ کلاں کے چیئرمین ندیم عباسی کی کوششوں سے خطیر رقم سے ایک کنکریٹ کا پختہ راستہ بھی تعمیر کیا گیا ہے ۔
    ہو سکتا ہے بہت سی دیگر تعلیمی معاملات لکھنے سے رہ گئے ہوں ۔۔۔۔ قارئین و ناظرین سے گزارش ہے کہ وہ  اس رپورٹ کو جامع بنانے کیلئے کمنٹس باکس میں ضرور اپنی رائے کا اظہار کریں گے ۔

-----------------------
جمعہ4/جنوری2019

The positive character of
Religious Schools
 In UC Birote

آپریشن ردالفساد ۔۔۔۔۔۔ رینجرز کی بکوٹ پولیس کے ہمراہ بیروٹ میں دینی مدارس کی تلاشی ۔۔۔۔ آخر میں کلین چٹ دے دی گئی۔
یہ بات باعث اطمینان ہے کہ ۔۔۔۔ بیروٹ کے مدارس لوگوں میں تفرقہ بازی نہیں پھیلا رہے اور نہ بے معنی بحثوں میں ہی الجھا رہے ہیں۔
یو سی بیروٹ میں دوسری مسجد اور پہلا مدرسہ ۔۔۔۔ مولانا قاضی میاں نیک محمد علوی ؒ۔۔۔۔۔ نے 1838 میں کھوہاس سینٹرل بیروٹ میں قائم کیا، جس کے ٹرسٹی سردارمحمود خانؒ اور ان کے رفقا تھے۔
بکوٹ شریف کے تاجدار حضرت مولانا میاں قاضی پیر فقیراللہ بکوٹیؒ ۔۔۔۔۔ نے بھی اس مسجد میں 1895-1908 تک امامت و خطابت فرمائی اور اسی مسجد میں سرکل بکوٹ کا پہلا جمعہ بھی پڑھایا
**************************
تحقیق و تحریر: محمد عبیداللہ علوی
**************************

یو سی بیروٹ کی وی سی بیروٹ کلاں میں تقریباً ہر مسجد میں قرآن ناظرہ پڑھایا جاتا ہے ۔۔۔۔۔ مذہبی خاندانوں کے علاقہ سے انخلا اور ان کی نئی نسل کا اپنی کم علمی کے باعث دینی تدریس سے گریز کے اظہار کے بعد بیروٹ کلاں کی کہوٹی وارڈ میں دو مدارس قائم کئے گئے ۔۔۔۔ ایک مدرسہ مقامی عالم دین اور بریلوی مکتب فکر کے قاری آصف قریشی، قادری کی زیر سرپرستی شروع کیا گیا، یہاں پر ہر وقت لگ بھگ سو سے زائد طلبا قرآن حکیم ناظرہ و حفظ کا دورہ کرتے ہیں جن کا قیام طعام اہلیان علاقہ کے علاوہ بیرون علاقہ مخیر حضرات کے ذمہ ہے ۔۔۔۔۔ لیکن اگر یو سی بیروٹ میں عہد جدید میں دینی مدرسہ کی شروعات کے حوالے سے دیکھا جائے ۔۔۔۔۔ باسیاں والے مولانا عثمان عباسی کی زیر سرپرستی ۔۔۔۔ چُوریاں، وی سی کہو غربی میں شروع کیا گیا، اس کیلئے زمین حاجی شبیر عباسی نے ہبہ کی تھی ۔۔۔۔ یہاں پر قرآنی طالبات کو تعلیم دی جاتی تھی اور سالانہ ایک درجن یا اس سے زائد طالبات فارغ التحصیل ہوتی تھیں ۔۔۔۔ مگر ایک ناخوشوار واقعہ کے بعد ۔۔۔۔ مولانا عثمان عباسی ۔۔۔۔ سے حاجی شبیر عباسی نے اس مدرسہ بنات (Girls Religious School) کا انتظام و انصرام واپس لے لیا ۔۔۔۔۔ بیروٹ میں دوسرا مدرسہ سابق چیئرمین یو سی بیروٹ بابو محمد عفان مرحوم اور ان کے برادر کوچک بابو غلام عرفان خان عرف لالو کے خانوادے میں ان کے صاحبزادے چنگیز عباسی مرحوم نے الہدیٰ کے نام سے مدرسۃ البنات شروع کیا تھا جہاں سے تادم تحریر بیروٹ کی بچیاں تعلیمات قرآنی سے استفادہ کر رہی ہیں۔
مولانا آصف قادری کے مدرسہ کے قیام کے بعد اس سے تھوڑا اوپر دیوبندی مکتب فکر کا ایک اور مدرسہ ۔۔۔۔ مولانا زاہد عباسی ۔۔۔۔ کی زیر سرپرستی شروع کیا گیا ۔۔۔۔ یہاں پر بھی قاری آصف کے مدرسہ جیسے دینی طلبا موجود ہیں اور ان دونوں مدارس میں سحر سے نماز عشا تک قال اللہ و قال الرسول ﷺ کی صدائیں بلند ہوتی رہتی ہیں ۔۔۔۔ قاری آصف کے مدرسہ کے بچے ، اگر کوئی بلائے تو قرآن خوانی کیلئے بھیجے جاتے ہیں ۔۔۔۔ مگر قاری زاہد عباسی کے مدرسہ کے طلبا کو اس کام سے منع کیا گیا ہے ۔۔۔۔۔ میں نے اپنے چھوٹے بھائی قاضی محمد سمیع اللہ علوی کے ایصال ثواب کیلئے قاری زاہد عباسی سے رابطہ کیا مگر انہوں نے انکار کر دیا ۔۔۔۔ خدائے عز و جل قاری آصف کو جزائے خیر دے، انہوں نے میرے گھر قرآن خوانی کیلئے اپنے مدرسہ کے دینی طلبا بھیج دیئے ۔۔۔۔۔ جنہوں نے قرآن خوانی، نعت خوانی اور دعا بھی کی۔
بیروٹ کی یو سی باسیاں میں مجاہد کشمیر سردار محمد یعقوب خان کے پوتے فرید عباسی بھی ۔۔۔۔ ایک زنانہ دینی مدرسہ چلا رہے ہیں ۔۔۔۔ ماشا اللہ ان کے مدرسے میں باسیاں اور بیروٹ سمیت بیرون علاقہ سے قرآنی طالبات کی ایک بڑی تعداد زیر تعلیم ہے اور گزشتہ کئی برسوں سے اہلیان سرکل بکوٹ کی بیٹیاں ۔۔۔۔ ان تینوں مدارس میں فہم القرآن سے بھر پور استفادہ کر رہی ہیں ۔۔۔۔ سب مدارس کے اخراجات پروردگار عالم خود پورے کر رہے ہیں ۔
ایک بات پر مجھے (عبیداللہ علوی کو) ضرور فخر ہے کہ ۔۔۔۔۔ یو سی بیروٹ میں دوسری مسجد اور پہلا دینی مدرسہ ۔۔۔۔ راقم الحروف کے جد امجد ۔۔۔۔ مولانا قاضی میاں نیک محمد علوی ؒ۔۔۔۔۔ نے 1838 میں کھوہاس سینٹرل بیروٹ میں قائم کیا، اس مدرسہ کے سرپرست اور ٹرسٹی کاملال ڈھونڈ عباسی قبیلہ کے  اس وقت کے سردار محمود خان عرف بھاگو خان اور ان کے رفقا تھے، مولانا قاضی میاں نیک محمد علوی ؒ اسی مسجد اور مدرسہ کی بائیں جانب جبکہ سردار محمود خان عرف بھاگو خان اس مسجد کے نیچے کولالیاں جانے والے راستہ کے ساتھ ابدی نیند سو رہے ہیں ۔۔۔۔۔ اس مسجد اور مدرسہ کی خدمت راقم الحروف کی سات پشتوں نے کی ہے ۔۔۔۔۔ اس کے ہمارے خاندان سے آخری امام، خطیب، شاعر اور استاد ۔۔۔۔ مولانا قاضی شاہد اسلام علوی عرف پاکستان مرحوم تھے، ان سے پہلے یو سی بیروٹ کے پہلے عربی، فارسی اور اردو شاعر، ٹیچر اور عالم دین ۔۔۔۔۔ مولانا یعقوب علوی بیروٹوی تھے ۔۔۔۔ اس مسجد کی ایک اور خصوصیت یہ بھی ہے کہ ۔۔۔۔ بکوٹ شریف کے تاجدار حضرت مولانا میاں پیر فقیراللہ بکوٹیؒ ۔۔۔۔۔ نے بھی یہاں پر 1895-1908تک امامت و خطابت فرمائی اور یہاں پر ایک چشمہ بھی تعمیر کرایا ۔۔۔۔۔ اسی مسجد میں انہوں نے سرکل بکوٹ کا پہلا جمعہ بھی پڑھایا ۔۔۔۔۔ اب اس مسجد میں ہمارے خاندان کا کوئی امام یا خطیب کیوں نہیں ۔۔۔۔؟ اس لئے کہ ۔۔۔۔ آج نہ کوئی مولانا قاضی میاں نیک محمد علوی ہے اور نہ ہی ۔۔۔۔۔ سردار محمود خان، سردار عاقی خان اور ان جیسے ٹرسٹی ہی موجود ہیں ۔۔۔۔ یعنی 
نہ وہ عشق میں رہیں گرمیاں ،نہ وہ حسن میں رہیں شوخیاں​
نہ وہ غزنوی میں تڑپ رہی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نہ وہ خم ہے زلفِ ایاز میں
رینجرز کی بکوٹ پولیس کے ہمراہ آپریشن ردالفساد کے سلسلے میں آپریشن کے دوران 2 مارچ 2017 کو بیروٹ میں ان مدارس کی تلاشی لی، یہاں پر موجود کتب کا مطالعہ  کیا گیا اور ماحول کا مشاہدہ کر کے آخر میں کلیئرنس دے دی گئی ۔۔۔۔ جو اس بات کی غماز ہے کہ ۔۔۔۔ ملک بھر کی طرح آپریشن ردالفساد ۔۔۔۔۔۔ کے ذریعے یہاں کے مدارس پر بھی حکومت کی نظر ہے ۔۔۔۔ اس سے پہلے بیروٹ کے محلہ کیتھر کے پانچ افراد مبینہ قابل اعتراض سرگرمیوں کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے ادروں کے زیر تفتیش ہیں ۔۔۔۔ رینجرز کے چھاپے اور کلیئرنس کے بعد یہ بات قابل اطمینان ہے کہ ۔۔۔۔۔ بیروٹ کے مدارس فرقہ واریت کے بجائے سچے اور آخری دین مبین کی تعلیم و تدریس اور تبلیغ و اشاعت میں مصروف ہیں ۔۔۔۔ علیحدہ علیحدہ مسلک ہونے کے باوجود یہاں ۔۔۔۔ میں مسلمان، تو کافر ۔۔۔۔ کی صدا کوئی نہیں لگا رہا، سب اپنا نہ چھوڑو، دوسرے کو نہ چھیڑو، کے اصول پر کاربند ہیں ۔۔۔۔ بیروٹ کے ان مدارس کا ماضی میں ایک تنازعہ ضرور کھڑا ہوا تھا کہ ۔۔۔۔ دونوں مدارس نے مقابلے میں آدھی رات سے صبح تک لائوڈ سپیکر پر ۔۔۔۔ ضعیفوں، بیماروں، جنتالی مائوں(شیر خوار بچوں کی مائوں)، طلبا و طالبات کے علاوہ ۔۔۔۔ دن بھر محنت مزدوری کرنے والے ہر شخص کا سکون غارت کر دیا تھا ۔۔۔۔ اس پر بکوٹ پولیس کو ایکشن لینا پڑا اور اب یہ سپیکر صرف اذان، جمعہ کے خطبے اور ماتمی اعلانات تک محدود ہو گئے ہیں ۔۔۔۔۔ اب رینجرز اور پولیس کی کلیئرنس کے بعد ۔۔۔۔ امید کی جانی چائیے کہ ۔۔۔۔۔ بیروٹ کے یہ مدارس فرقہ واریت، خانوں میں بانٹنے اور نیلی پیلی پگڑیوں کے ذریعے ایک عام اور سیدھے سادے مسلمان کو ۔۔۔۔ نو ر و بشر وغیرہ ۔۔۔۔ کی غیر ضروری اور فقہی اور معتزلہ کی عالمانہ بحثوں میں نہیں الجھائیں گے ۔۔۔۔ والد  مرحوم و مغفور (مولانا میاں قاضی محمد عبداللہ علویؒ) دیوبند کے جید عالم دین ہونے کے باوجود ان نکمی بحثوں سے بہت ہی الرجک تھے اور کہا کرتے تھے کہ
 من برائے وصل کردن آمدی
نہ برائے . فصل کردن آمدی
یعنی ۔۔۔۔ مجھے مسلمانوں میں اتفاق و اتحاد کیلئے، نہ کہ لوگوں کو لڑانے کیلئے بھیجا گیا ہے۔
  روزنامہ آئینہ جہاں اسلام آباد ۔۔۔۔۔ 3 مارچ 2017
 ***********
 امتحانی نتائج 2017
***************************

 ہائیر سیکنڈری سکول بیروٹ میں تقسیم انعامات کی تقریب

اہل بیروٹ اخباری اشتہار بازی کے باوجود اس سے بے خبر
************************
پرنسپل یاسر خان کی صحافیوں سے گفتگو سے پرہیز ۔۔۔۔ پی ٹی سی فنڈز کے سوال پر کہا کہ ۔۔۔۔ سارا اخباری خرچ میری ذاتی جیب سے ہو گا ۔
---------------------------------
اس علمی و تہذیبی اعتبار سے اجڑی اہل بیروٹ کی مادر علمی میں تاریخ کی پہلی تقریب ۔۔۔۔ بڑے مزمان ترمٹھیاں والے کرنل (ر) زاہد اور ڈی ای او ققضی محمد تجمل حسین تھے ۔
---------------------------------
صحافت کی قوت اور سوشل میڈیا کی طاقت سے بے خبر سکول انتظامیہ نے اس اہم تقریب کا ذکر سوشل میڈیا پر بھی نہ کر سکی ۔۔۔۔ غالباً اہل بیروٹ کے تعلیمی و تدریسی سوالات سے بھی ۔۔۔۔ کھپ نہیں ڈالنا چاہتی ۔
***********************************
 

 آج بدھ، اٹھائیس فروری کے روز ۔۔۔۔۔ یو سی بیروٹ کی سب سے بڑی میری اور آپ کی جدید مادر علمی ۔۔۔۔ کیپٹن عمیر شہید گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری سکول ۔۔۔۔۔۔ میں ماہ رواں کے دوران ہونے والے سپورٹس اور ادبی مقابلے جیتنے والے اسی سکول کے ہونہار طلباء کے اعزاز میں ایک تقریب تقسیم انعامات ہوئی جس میں بیروٹ اور بکوٹ سے اساتذہ کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی جبکہ ورکنگ ڈے اور سکول انتظامیہ کی طرف سے سوشل میڈیا پر مناسب تشہیر نہ ہوقنے کی وجہ سے بہت کم والدین شرکت کر سکے رہی ہے، تقریب کے  کے بڑے مزمان کے طور پر پاک فوج سے سبکدوش اور کیپٹن عمیر شہید کے والد گرامی جناب کرنل (ر) زاہد عباسی تھے جبکہ اس تقریب میں وی سی کہو شرقی کے چیئرمین اسد عباسی اور پی ٹی سی کمیٹی کے چیئرمین حاجی شبیر اور ہائر سیکنڈری سکول بکوت  کے پرنسپل اور مورخ منصف خان بھی موجود تھے تاہم پرنسپل کی طرف سے یو سی بیروٹ کی طرف سے دعوت نہ دئیے جانے پر نون لیگ، پی ٹی آئی اور جماعت اسلمی نے مجموعی طور پر شرکت نہیں کی، مقررین نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچے ہمارا مستقبل ہیں اور ان کی نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں سے انہیں صحتمندانہ ماحول فراہم کر کے خاندان اور سماج کا بہترین فرد بنانا ان کے روحانی والدین اور اساتذہ کی ذمہ داری ہے، ان کا کہنا تھا کہ سکول کا سارا تدریسی عملہ اپنے پرنسپل کی قیادت اور رہنمائی میں نہایت محنت اور لگن سے اپنے تدریسی اور پیشہ ورانہ فرائض انجام دے رہا ہے جس کا ثبوت آج دو سو سے زائد طلباء کا مختلف سرگرمیوں میں انعامات کا حصول ہے، انہوں نے تقریب کے بہترین انتظامات کرنے پر ٹیچرز کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ آئندہ بھی وہ اس قسم کی صحتمندانہ سرگرمیوں سے بیروٹ کے نو عمر طلباء کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے رہیں گے، خاص مزمان کرنل زاہد عباسی نے کہا کہ میرا اس تعلیمی درسگاہ سے خصوصی تعلق ہے اور اس کی تعمیر و ترقی اور دیگر اندرونی معاملات کی وہ خود دیکھ بھال کرنے کی کوشش کریں گے، اس موقع پر کرنل زائد اور ڈاکٹر مدثر عباسی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی گئی جو ہر ماہ پی ٹی سی فنڈز سمیت سکول کے دیگر مالیاتی امور کو چیک کر لیا کرے، تقریب میں طلباء نے بھی بہت اچھے پروگرام پیش کر کے حاضرین سے داد وصول کی، آخر میں سکول انتظامیہ کی طرف سے گرم مشروبات سے حاضرین کی تواضح کی ۔۔۔۔۔۔ اس تقریب کے کمپیئر سجاد عباسی تھے جنہوں نے بہت خوبصورتی سے میزبانی کے فرائض انجام دئے ۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔ اس موقع پر کرنل زاہد عباسی اور بیروٹ کے معروف سکالر ڈاکٹر مدثر حسین الازہری نے شہید عمیر عباسی کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا بعد ازاں سکول کے ونرز سٹوڈنٹس کو سکول کی تاریخ میں پہلی بار محکمہ ہائر ایجوکیشن پشاور کی طرف سے پی ٹی سی فنڈز کے ایک لاکھ روپے میں سے کیش ایوارڈ بھی دئے جانے کی خبر ہے ۔۔۔۔ پرنسپل نے راقم الحروف کو حلفاً بتایا کہ مقامی اخبار میں شائع ہونے والے اپنے فوٹو کے ساتھ تقریب کے اشتہار اور دوسرے روز خبری تشہیر کے اخراجات وہ اپنی ذاتی جیب سے ادا کریں گے ۔۔۔۔۔ اس اہم موقع پر میں پی ٹی سی کمیٹی ہائر سیکنڈری سکول جناب حاجی شبیر صاحب سے ملتمس ہوں کہ وہ ۔۔۔۔۔ سکول اور اس کے بچوں کی امانت یعنی پی ٹی سی فنڈز پر خصوصی نظر رکھیں کہ ۔۔۔۔ اس پر کوئی ڈاکہ نہ پڑ جاوے ۔۔۔۔۔؟
تقریب کے سلسلے میں پرنسپل کا اشتہار
    تعلیمی ادارے اپنے شاگردوں کی اہلیت، قابلیت اور کسی تخصص کی وجہ سے ہی اپنا وزن اور اہمیت رکھتے ہیں ۔۔۔۔ کیپٹن عمیر شہید ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ ۔۔۔۔ کو یہ شاندار تخصص حاصل ہے کہ ۔۔۔۔ اس وقت بیروٹ کے منظر نامے پر سیاست و معیشت، ادبیات و صحافت اور سائنس و ٹیکنالوجی کے علاوہ اسی یو سی کے 35 میں سے لگ بھگ دو درجن سکالرز کا تعلق اسی درسگاہ سے ہے ۔۔۔۔ راقم السطور نے بھی 1974ء سے 1978ء تک اس کے موجودہ ویران اولڈ کیمپس کے پتھروں، ٹاٹوں اور چھٹی سے دسویں جماعت تک سٹول اور کرسیوں و ڈیسکوں پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے کا اعزاز حاصل رہا ہے ۔۔۔۔ اس کے ٹاپ کرنے والوں میں بیروٹ کے فور سٹار ریٹائرڈ جرنیل اور سی ایس ڈی کے موجودہ ڈی جی ۔۔۔۔ مقصود عباسی ۔۔۔۔ کا بنایا تعلیمی ریکارڈ آج تک کوئی توڑ نہیں سکا ہے ۔۔۔۔ یہ سکول بیروٹ کے شہدائے کشمیر کی بھی مادر علمی رہا ہے ۔۔۔۔ اس کا ایک بیٹا اس وقت امریکی خلائی ادارے NASA میں بھی ڈائریکٹر ہے جبکہ شاعر بیروٹ ۔۔۔۔ مطیع الرحمان عباسی اسی ادارے کے طالب علم اور بعد میں استاد بھی رہے اور آج اپنے رب کے حضور ابدی نید سو رہے ہیں ۔۔۔۔ یہ وہ سکول ہے جہاں پی ٹی آئی صغیر خان ہمیں حد سے لیکر باسیاں تک ہر ہفتے پریڈ بھی کروایا کرتے تھے ۔۔۔۔ یہاں پر ہی ایوبیہ کے طلباء و طالبات بھی آ کر امتحان میں بیٹھتے ہیں ۔۔۔۔۔ بد قسمتی سے یہ ادارہ اپنے قیام کے 73 برس بعد بھی ہماری بے حسی اور سیاسی لارے لپوں کی وجہ سے ماریانہ ویب کے ریڈ روم میں زخموں سے چور چور کراہ رہی اور اپنے بڑے بڑے اور نامور فرزندوں کو بلا رہی  ہے ۔
سکول کے پرنسپل یاسر خان
    میری مادر علمی کے موجودہ پرنسپل یاسر خان آف حویلیاں پہلی کال پر مجھے کچھ بتانے سے خاصی پرہیز کرتے رہے ۔۔۔۔ کچھ وقفہ کے بعد میں نے لینڈ لائن پر ان کا نمبر ملایا ، دو بار رنگ بجی مگر انہوں نے راولپنڈی کا نمبر اپنے موبائل سکرین پر دیکھ کر کاٹ دیا ۔۔۔۔ پانچ بجے کال کی تو انہوں نے مجھے ٹالنے کیلئے پھر کال کرنے کو کہا تو میں نے ان پر ۔۔۔۔ سکول کے پی ٹی سی فنڈز ۔۔۔۔ کے ذاتی تشہیر پر ناجائز استعمال کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔۔ آپ نے اس امانت کو اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال سے خرچ کیا ہے ۔۔۔۔ تو ان کی زبان پر لگا تالا کھلا اور بولے ۔۔۔۔ راولپنڈی میں شہزاد عباسی کے بک کئے جانے والے اشتہار کی ابھی پے منٹ نہیں کی ہے ۔۔۔۔ میں نے دوسرا سوال کیا کہ ۔۔۔۔ پے منٹ بمع کل کی تقریب کی اخبار میں اشاعت کے پیکج کے تحت تو آپ کو کرنا ہی پڑے گی مگر یہ پیسے پی ٹی سی فنڈز سے ہی دئے جاویں گے جو آپ کے پاس سکول کے بچوں کی فلاح بہبود کی مد میں امانت ہے ۔۔۔۔ آپ کو اس فنڈز سے ذاتی تشہیر کا اختیار کس نے دیا ہے جناب ۔۔۔۔؟ اس دوران ایوبیہ کے بزرگ صحافی طارق نواز عباسی کا بھی فون آ گیا اور ان سے میں نے کہا کہ ۔۔ ۔۔۔ پرنسپل یاسر خان پی ٹی سی فنڈز کو ذاتی تشہیری مقاصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں تو انہوں نے اس سلسلے میں مجھے فنڈز کے چیئرمین حاجی شبیر صاحب سے رابطے کیلئے کہا اور فون بند کر دیا) تو یہ بات سن کر حلفاً پرنسپل یاسر خان نے کہا کہ ۔۔۔۔ وہ اس اشتہار کا بل اپنی ذاتی جیب سے ادا کریں گے اور پی ٹی سی فنڈز کو ہاتھ بھی نہیں لگایا جاوے گا ۔۔۔۔ اس کے بعد اب پھر جناب حاجی شبیر صاحب سے ملتمس ہوں کہ وہ ۔۔۔۔۔ سکول کے بچوں کی امانت یعنی پی ٹی سی فبڈز پر خصوصی نظر رکھیں تا کہ ۔۔۔۔ اس پر کوئی ڈاکہ نہ پڑ جاوے ۔۔۔۔۔؟
    یہ غالباً 1997 کی بات ہے کہ یو سی بیروٹ کے سارے پرائمری سکولوں نے ترمٹھیاں میں ایک گرینڈ تقریب کا اعلان کیا ۔۔۔۔ اس کے مزمان محکمہ تعلیم ایبٹ آباد کی ساری خورد و کلاں افسر شاہی تھی ۔۔۔۔ یہ افسر شاہی دن دس بجے بیدار ہوئی ۔۔۔۔ چلتے چلتے اسے کلیل (گیارہ بجے) ہو گئی ۔۔۔۔ افسرانہ ٹھاٹھ باٹھ تھا، پہلے وہ مٹر گشت کرتے ہوئے ایوبیہ آئے اور دل پشوری کیا اور یوں پانچ بجے وہ ترمتھیاں پہنچ سکے ۔۔۔۔ اپنی ترقی اور ان افسران کی گڈبک میں شامل ہونے کے خواہاں ان ٹیچروں نے اپنے اپنے سکولوں کے ننھے منے بچوں کو صبح نو سے شام پانچ بجے تک بھوکے پیاسے کو شدید سردی اور ہلکی بوندا باندی میں استقبال کیلئے کھڑے رکھا ۔۔۔۔ انہی سکولوں کے پی ٹی سی فنڈز سے 22 دیگیں پکائی گئیں مگر یہ ننھے بچے ان دیگوں کے رزق سے محروم رہے اور گھر آ کر ہی کچھ کھا پی سکے ۔۔۔۔ اس دوران ایبٹ آبادی با اختیار مزمانوں کی موجودگی میں ان اساتذہ میں بھگدڑ مچھ گئی اور کئی دیگیں الٹ گئیں ۔۔۔۔ معصوم بچوں کو بھوکا پیاسا رکھنے والوں کو اس کے نتیجے میں گھر ہی جا کر ہی کھانا زہر مار کرنا پڑا ۔۔۔۔ اسی پس منظر میں پرنسپل یاسر خان سے میرا ایک سوال یہ بھی ہے کہ ۔۔۔۔ تقریب تقسیم انعامات میں کیا دیگیں پُٹھی ہوں گی یا چائے پانی پر ہی اکتفا کیا جاوے گا ۔۔۔۔؟

تقریب میں مہمان خصوصی کرنل زاہد خطاب کر رہے ہیں ۔ 
تقریب میں سکول انتظامیہ کی طرف سے کرنل زاہد کو تحفہ پیش کیا رہا ہے
تقریب تقسیم انعامات کے شرکاء

    راقم نے بیروٹ کے چند ایک انتہائی با خبر حلقوں سے اس تقریب کے انعقاد کے بارے میں بھی پوچھا تو انہوں نے لاعلمیت کا اظہار کیا ۔۔۔۔ اس پر میں نے پرنسپل صاحب سے دریافت کیا کہ ۔۔۔۔ کم از کم پانچ ہزار روپے سے شائع ہونے والا آپ کا ذاتی اشتہار اہل بیروٹ کو تقریب سے آگاہ نہیں کر سکا اور کس کو کیا کرےگا ۔۔۔۔ تو بولے ۔۔۔۔ یہ تقریب سکول کی ذاتی ہے ۔۔۔ میں نے جواب دیا کہ سرکاری فنڈز سےسرکاری سکول میں منعقدہ انعامی تقریب ذاتی نہیں ہو تی ، یہاں اہل بیروٹ کی نئی نسل زیر تعلیم ہے ۔۔۔۔ اس لئے آپ کو والدین کو تو کم از کم مدعو کرنا لازمی تھا ۔۔۔۔ صحافی اور دیگر مقامی سٹیک ہولڈر بھی آ جاتے تو تقریب کو چار چاند لگ جاتے جس پر ان کا کہنا تھا کہ ۔۔۔۔۔ ہم مقامی سیاستدانوں سے ضرور پرہیز کرتے ہیں ۔۔۔۔ یہ سرکاری سکول ہے اور ہم سرکاری ملازم ۔۔۔۔ ہمارا ان سیاستکاروں سے کیا لینا دینا ۔۔۔۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ نے اس تقریب کی تشہیر کیلئے سوشل میڈیا نہیں استعمال کیا تو انہوں جو معذرت خواہانہ رویہ اختیار کیا اس سے یہی تاثر ملا کہ ۔۔۔۔ اہل بیروٹ کا ایم اے، بی ایڈ کئی سالوں کا تجربہ کار یہ پرنسپل نما ٹیچر بھی اس پرانی نسل سے تعلق رکھتا ہے جو اس جدید عہد میں صحافتی قوت اور سوشل میڈیا کی پاور سے مکمل لا علم ہے اور یہ کمپیوٹر آ جانے اور اسے چلانے سے وختے میں پڑا ہوا ہے ۔۔۔۔ کوئی بات نہیں ۔۔۔۔ ہم اہل بیروٹ کیلئے یہ بات ہی کیا کسی انعام سے کم ہے کہ سکول کھلا ہوا ہے ۔۔۔۔ چھٹی سے بارھویں جماعت تک طلباٗ انہی وختے میں پھنسے ٹیچرز سے اور کوئی آپشن نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور کل اس سلسلے میں انعامات بھی تقسیم ہو رہے ہیں ۔۔۔۔ قانون قدرت ہے کہ جیسے عوام ہوتے ہیں ویسے حکمران بھی ۔۔۔۔ س لئے ہمیں اپنے مزمان پرنسپل یاسر خان سے کوئی گلہ نہیں ہے ۔
-------------------------------
بدھ28/فروری2018
 
***************************** 

سرکل بکوٹ میں سرکاری سکولوں کے طلبا جبکہ نجی تعلیمی اداروں کی طالبات کی میٹرک امتحان میں پہلی پوزیشنیں

----------------
شمالی سرکل بکوٹ میٹرک نتائج میں تمام تر پسماندگیوں کے باوجود ملکوٹی اور ایبٹ آبادی حکمرانوں اور ان کی باجگزار یو سیز کو مات دے گیا ۔
----------------
طلبا میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول بو ئی کے حبیب خان قریشی نے 875نمبر لیکر علاقہ بھر میں پہلی پوزیشن کا اعزازحاصل کر لیا ۔
--------------
بیروٹ کے دربدر ہائی سکول برائے طالبات کی علینہ عمران857 نمبر لیکر وکٹری سٹینڈ پر اول آئی ہیں ۔
--------------

سرکل بکوٹ بالخصوص یو سی بیروٹ کی قابل فخر اور 15 سے زیادہ پی ایچ ڈیز سکالرز کی حامل ۔۔۔۔۔ نجی درسگاہ سید احمد شہید اکیڈیمی بیروٹ ۔۔۔۔۔ کا پھر ہمعصروں کیلئے کوہ ایورسٹ سے بڑا علمی چیلنج ۔۔۔۔ مریم وقار نے938نمبر لیکر نئی تعلیمی و تدریسی تاریخ رقم کر دی ہے۔

*************************

اس سال سرکل بکوٹ میں سرکاری سکولوں کے طلبا جبکہ نجی تعلیمی اداروں کی طالبات نے میٹرک امتحان میں پہلی پوزیشنیں حاصل کر لی ہیں ۔۔۔۔ اس سال کی اہم بات یہ ہے کہ شمالی سرکل بکوٹ کے بوائز سکول اپنی قابلیت کی بازی لے گئے ہیں جبکہ نجی سکولوں میں گزشتہ ایک عشرے سے پہلی پوزیشن کا اعزاز یو سی بیروٹ کی طالبات کے پاس ہی ہے اور ان ہونہار بیروٹوی طالبات نے اس سال بھی سرکل بکوٹ کے نجی سکولوں کو کوہ ایورسٹ جتنا تعلیمی چیلنج دیا ہے جو ناقابل یقین حد تک ناقابل شکست ہے۔
سال رواں کے دوران شمالی سرکل بکوٹ کے بے وسائل اور پسماندہ رکھے جانے والے سرکاری سکولوں کے لائق ، ذہین اور ہونہار طلبا نے تعلیمی معرکہ سرکیا ہے، شمالی سرکل بکوٹ کی ماضی بعید کی حکمران یو سی بوئی کے ۔۔۔۔ گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول کے طالب علم حبیب خان قریشی نے 875نمبر لیکر علاقہ بھر میں پہلی پوزیشن کا اعزازحاصل کر لیا ہے، دوسرے نمبر پر مولیا، یو سی بکوٹ کا ہائی سکول ہے جس کے طالب علم احسن قدیر عباسی نے 867 نمبر حاصل کئے ہیں، تیسری تعلیمی پوزیشن بھی شمالی سرکل بکوٹ نے ہی حاصل کی ہے، ہائی سکول نمبل کے طالبعلم دائود نے 859نمبر لیکر اپنے سکول میں پہلی اور سرکل بھر کے وکٹری سٹینڈ پر تیسرے نمبر پر آئے ہیں ۔
سرکل بکوٹ بھر کی آٹھ یونین کونسلوں کی اڑھائی لاکھ کی آبادی (مردم شماری 2017 کے مطابق) میں مجموعی طور پر ہماری بچیوں کیلئے صرف 5 ہائی سکول ہیں جن میں بیروٹ کا دربدر ہائیر سیکنڈری سکول (اس سکول کی اپنی بلڈنگ نہیں، سٹاف بھی پورا نہیں اور ترمٹھیاں کے چھ کمروں والے سکول کے چار کمروں میں بھیڑ بکریوں کی طرح بٹھایا جاتا ہے، اور یہاں پر سائنس کلاسز کا بھی کوئی وجود نہیں)، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بکوٹ (اس سکول میں بیروٹ کے مانسہرہ ہجرت کرنے والے استاد سید اقبال حسین شاہ مخلص بیروٹوی کی بہو ۔۔۔۔ سیدہ جویریہ کاظمی ۔۔۔۔ بھی پڑھاتی ہے جو سرکل بھر کے کسی زنانہ سکول کی پہلی واحد ایم فل فزکس ٹیچر ہیں)، سابق گورنر، وزیر اعلیٰ اور گزشتہ 32 سال سے سرکل بکوٹ پر حکمرانی کرنے والے سردار مہتاب احمد خان کی آبائی یو سی ملکوٹ کا گرلز سکول ایوبیہ خانسپور، گرلز ہائی سکول پٹن خورد اور گرلز ہائی سکول سیالکوٹ، یو سی پٹن کلاں ہیں ۔۔۔۔ ان چار سکولوں میں سے سرکل بکوٹ بھر میں جس سکول نے وکٹری سٹینڈ پر فرسٹ پوزیشن کا اعزاز حاصل کیا ہے وہ بیروٹ کا دربدر ہائی سکول برائے طالبات ہے ۔۔۔۔ اس کی طالبہ ۔۔۔۔ علینہ عمران ۔۔۔۔ 857 نمبر لیکر اول آئی ہیں ۔۔۔۔ دوسرے نمبر پر گرلز ہائی سکول پٹن خورد کی ظفرا بی بی 801 نمبر لیکر دوسری جبکہ بکوٹ ہائی سکول کی اقصیٰ بی بی نے 790نمبر لیکراپنے سکول میں پہلی جبکہ سرکل بھر میں تیسرے نمبر پر آئی ہیں ۔
سرکل بکوٹ کے نجی سکولوں نے سرکاری سکولوں سے بھی بے حد اچھے تعلیمی رزلٹ کا اہتمام کیا ہے ۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ بالخصوص یو سی بیروٹ کی قابل فخر اور 15 سے زیادہ پی ایچ ڈیز سکالرز کی حامل ۔۔۔۔۔ سید احمد شہید اکیڈیمی بیروٹ ۔۔۔۔۔ نے اپنی علمی فتوحات مسلسل ایک عشرے سے زیادہ عرصہ سے جاری رکھی ہوئی ہیں، اس مایہ ناز تعلیمی درسگاہ بلکہ سرکل بکوٹ کی علی گڑھ یونیورسٹی کی طالبات نے ایک بار پھر سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے سامنے میٹرک رزلٹ کا کوہ ایورسٹ کھڑا کر دیا ہے جو لائق ترین، ڈیووٹڈ اور قابل سٹوڈنٹس کی مسلسل محنت اور مشنری جذبے سے علم منتقل کرنے سے ہی ممکن ہو سکتا ہے ۔۔۔۔ اس تعلیمی قابل فخر درسگاہ کی طالبہ ۔۔۔۔ مریم وقار ۔۔۔۔ نے938نمبر لیکر نہ صرف اپنے سکول میں بلکہ سرکل بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے جس کیلئے سیاست سے ہٹ کر ۔۔۔۔ جناب سعید احمد عباسی ۔۔۔۔ مبارک باد کے مستحق ہیں، خدا ان کے علم، تعلیمی مشن، عمر اور صحت و تندرستی میں اضافہ اور برکت فرماوے ۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کے جس نجی تعلیمی ادارے نے دوسری پوزیشن حاصل کی ہے وہ ۔۔۔۔ یو سی بکوٹ کا برائٹ فیوچر سکول ۔۔۔۔ ہے اس کی ہونہار طالبہ۔۔۔۔ خنسا صداقت عباسی ۔۔۔۔ نے 883نمبر اپنی لیاقت کے عوض سکور کئے ہیں (اس سکول کے بارے میں راقم السطور کی معلومات نہ ہونے کے برابر ہیں ) ۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کا تیسری پوزیشن حاصل کرنے والا نجی تعلیمی ادارہ بیروٹ سے تعلق رکھنے والے ۔۔۔۔ جناب رضا فرمان عباسی ۔۔۔۔ کا ۔۔۔۔ کوہسار پبلک سکول (گرلز) ملکوٹ ہے، اس کی لائق طالبہ ۔۔۔۔ نورالہدیٰ ظفران ۔۔۔۔ نے 859 نمبر لیکر سکول میں پہلی جبکہ سرکل بکوٹ میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے یوں سرکاری سکولوں میں لڑکے اور پرائیویٹ سکولوں میں لڑکیاں ہی بازی لے گئی ہیں ۔۔۔۔
سرکل بکوٹ کے تمام سکولوں کی تعلیمی کاوشیں قابل ستائش ہیں، کے پی کے کی انصافی سرکار کی طرف سے اس خطہ بے آئین میں تعلیم کی جانب مسلسل ناانصافیوں کے باوجود سرکل بکوٹ کے ذہین، ہونہار اور قابل طلبا و طالبات کی ذہنی و فکری اہلیت کو ۔۔۔۔ ڈک ۔۔۔۔ نہیں لگایا جا سکا ہے، جیسے دریائے جہلم کے بہتے پانی کو روکنے کیلئے جتنی بڑی لینڈ سلائیڈ بھی ہو جائے ۔۔۔۔ یہ بہتا پانی اوپر اٹھ کر نہ صرف اپنا راستہ خود بنا لیتا ہے بلکہ ۔۔۔۔ اس لینڈ سلائیڈ کو بھی کاٹ کر نیست و نابود کر دیتا ہے۔۔۔۔ ایسے ہی بے شک ملکوٹی اور ایبٹ آبادی بادشاہ خواہ جتنا بھی سرکل بکوٹ کو پسماندہ رکھیں ۔۔۔۔ اس کے تعلیمی و طبی اداروں کو تباہ و برباد کر دیں ۔۔۔۔ اس کے قابل ترین ٹیلنٹ کا قتل عام کریں ۔۔۔۔۔ لیکن وہ یہ بات بھی یاد رکھیں کہ ۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کا یہ ٹیلنٹ پھر بھی ابھر کر ہی رہے گا ۔۔۔۔۔ جواب د دو حکمرانو ۔۔۔۔ کہ ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ بالعموم اور یو سی بیروٹ بالخصوص کے 27پی ایچ ڈیز، (اتنے ہی پائپ لائن میں ہیں) اور لاتعداد ایم فل پیدا کرنے میں تمہارا حصہ کتنا ہے۔۔۔۔؟
***********************
خدائے واحد و شاہد اپنے قرآن میں فرماتا ہے ۔۔۔
وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّكُمْ لَئِن شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ ۖ وَلَئِن كَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِي لَشَدِيدٌ
اور جب تمہارے پروردگار نے (تم کو) آگاہ کیا کہ اگر شکر کرو گے تو میں تمہیں زیادہ دوں گا اور اگر ناشکری کرو گے تو (یاد رکھو کہ) میرا عذاب بھی سخت ہے)سورۃ الابراہیم، آیت 07)

******************
سرکل بکوٹ کے 
یبٹ آباد اور پنڈی بورڈ میں کامیابی حاصل کرنے والے میرے بیٹے سمیت  تمام طلبا و طالبات کو مبارک ہو۔
------------------------------------------------
اس شاندار کامیابی پر ۔۔۔۔  سر سجدے میں رکھ کراپنے رب کا شکریہ ادا کرو۔۔۔۔ تا کہ آپ آئندہ زندگی میں مزید کامیابیاں سمیٹ سکیں۔

**************************
طہٰ احمد علوی جس نے پنڈی بورڈ
 سے 828 سے نمبر حاصل کئے
اللہ تبارک و تعالیٰ ۔۔۔۔ انسان کو کچھ امانتیں دے کر اس دنیا میں بھیجتا ہے ۔۔۔۔ ان میں سے ایک اس کا جسم اور دوسری اس کے اندر روح ہے اور ان دو عناصر سے مل کے ایک تیسری انمول چیز بنتی ہے جسے ۔۔۔۔ زندگی ۔۔۔۔ کہتے ہیں، یہ ایسا انعام ہے جو اس دنیا میں صرف ایک بار ہی ملتا ہے اور جو اس اللہ کی دی ہوئی امانت میں۔۔۔۔ خود کو مار کر ۔۔۔۔ خیانت کا مرتکب ہوا اس پر جنت حرام ہے ۔۔۔۔ اس کے ساتھ ساتھ اللہ رب العزت اپنے بندے کو ایک اور انعام سے نوازتا ہے اور وہ اولاد ہے ۔۔۔۔ اولاد، اولاد ہوتی ہے خواہ یہ لڑکا ہو یا لڑکی ۔۔۔۔ وہ اللہ ہی ہے جو کسی کو بیٹے ہی بیٹے دیتا ہے اور کسی کو بیٹیاں ہی بیٹیاں ۔۔۔۔ اور کسی کو دونوں۔۔۔۔ اور، اور، اور۔۔۔۔ چاہے تو کسی کو بیٹے بیٹیوں میں سے کچھ بھی نہ دے اور ایسے بھی ضعیف لوگ اس دنیا میں موجود ہیں ۔۔۔۔ جن کو اولاد دے کر ساری واپس بھی لے لیتا ہے  ۔۔۔۔ پتہ ہے کیوں ۔۔۔۔؟ اس لئے کہ اولاد ہمارے لئے ہماری زندگی کی طرح اللہ رب العزت کی امانت ہوتی ہے اور امانت اسے ہی کہتے ہیں جو  ۔۔۔۔ کسی اور کی ہو اور ہم اس کے راخیال یا پہرے دار ہوں ۔۔۔۔ اور صرف اپنے جھوٹے غروراور تکبر میں ۔۔۔۔ ہم اسے اپنا کہتے رہیں ۔
اللہ تبارک و تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے جس نے مجھے ان لوگوں میں رکھا جن کو وہ ۔۔۔۔ بیٹیاں اور بیٹے۔۔۔۔ دونوں دیتا ہے، مجھے اسی رب کائنات نے چار بیٹیوں اور دو بیٹوں کی امانت سے نوازا ہے جنہوں نے علمی میدان میں مجھے کبھی نہیں مایوس کیا ۔۔۔۔ میری بڑی بیٹی ماہ امم علوی اس وقت اردو لٹریچر میں ایم فل کے دوسرے سمسٹرکے پیپر دے کر اپنےتحقیقی مقالہکی تیاری کر رہی ہے اور میں اس سے اس میدان میں جونئیرہو گیا ہوں، میری دوسری بیٹی مریم علوی اس وقت پیر مہر علی شاہ بارانی یونیورسٹی راولپنڈی میں ۔۔۔۔ ایم ایس سی، بیالوجی کے دوسرے سمسٹر کے پیپر دے چکی ہے ، میری تیسری بیٹی انعم علوی آج کل ایف ایس سی (پنڈی بورڈ) کے رزلٹ کا انتظار کر رہی ہے ۔۔۔۔ آج راولپنڈی بورڈ کا رزلٹ آیا ہے، میری ان تین بیٹیوں سے چھوٹا مگر اپنے گھر کے بڑے بیٹے ۔۔۔۔ طہٰ احمد علوی ۔۔۔۔ کے میٹرک رزلٹ کے مطابق اس نے رول نمبر 913965کے تحت  828/1100 نمبر لیکر اپنے گھر میں پہلی، گورنمنٹ جامع ہائر سیکنڈری سکول ڈھوک کشمیریاں ، راولپنڈی میں دوسری پوزیشن حاصل کر لی ہے ۔۔۔۔ میرے اور میرے بیٹے کے میٹرک کے درمیان 36رس کا گیپ ہے، میں نے 1978 میں رول نمبر 35812 کے تحت پشاور بورڈ سے اپنی مادر علمی ۔۔۔۔ ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کے اجڑے ہوئے اولڈ کیمپس سے 445/800 نمبر لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔
اللہ تعالیٰ نے اولاد اور مال کو والدین کیلئے آزمائش قرار دیا ہے ۔۔۔۔ کیسی آزمائش۔۔۔۔؟ میرا یا آپ کا بیٹا یا بیٹی اگر خدا نخواستہ کسی ہرض مرض میں مبتلا ہو، اس کا کوئی حادثہ ہو جاوے، یا کوئی اور تکلیف پہنچے تو کیا میں اور آپ اس کے کرب یا تکلیف سے لا تعلق رہ سکتے ہیں ۔۔۔۔؟ اور اگر ایسا ہے تو مجھے یا آپ کو والد کہلوانے کا کوئی حق حاصل نہیں ۔۔۔۔ ماں ۔۔۔۔ اس کے پائوں تلے قادر مطلق نے ایویں تو جنت جیسا انعام و اکرام نہیں رکھا، یہ انسانوں کی ماں ہو یا حیوانوں کی ۔۔۔۔ اپنی اولاد پر قربان ہو جایا کرتی ہے ۔۔۔۔ ملکوٹ کی  اپنے بچوں کو ہلاک کرکے اپنے لئے آسائشات تلاش کرنے والی ماں ہزاروں سالوں میں ایک آدھ ہی پیدا ہوا کرتی ہے ۔۔۔۔۔ ایسی کا تو ذکر کرنا بھی گناہ ہے۔
اولاد کی تکلیفیں جس طرح جوان جہان والدین کو چارپائی پر لٹا دیتی ہیں ایسے ہی ان کی کوئی کامیابی اور اس کے نتیجے میں حاصل ہونے والی انمول خوشی اور مسرت بھی مجھ جیسے ادھیڑ عمر باپ اور ماں کو ۔۔۔۔ نئی توانائی، طاقت اور امنگ پیدا کر کے جوان بنا دیتی ہے ۔۔۔۔  مجھے میری تمام اولاد نے زندگی کے کسی میدان میں مایوس نہیں کیا ۔۔۔۔ میرے بیٹے کے آج میٹرک رزلٹ نے مجھے اور میری شریک حیات کو دوبارہ جوان اور اللہ رب العزت کے سامنے سرخرو کر دیا ہے کہ ۔۔۔۔ میں نے اپنی فیملی کیلئے پردیس کی جو مشکلات اور تکلیفیں برداشت کیں وہ رائیگاں نہیں گئی ہیں ۔۔۔۔۔ میرے سامنے بھی بڑے آرام حاصل کر کے زندگی گزارنے کے آپشنز موجود تھے ۔۔۔۔ میں نے موجودہ وی سی جلیال کے پرائمری سکول کو 1981 میں جوائن کر کے چھوڑ دیا تھا ۔۔۔۔ 1982 میں میں نے پنجاب حکومت کے محکمہ آباد میں چھ ماہ تک اکائونٹس کلرک کی نوکری کی مگر اس میں بھی دل نہیں لگا ۔۔۔۔ اور اسی سال سے  خارزار صحافت کا صحرا نورد ہوں ۔۔۔۔ مگر میں جب بھی اپنے اوپر بڑھاپا آتے ہوئے محسوس کرتا ہوں ۔۔۔۔ میری بیٹی یا بیٹے میں سے کوئی اپنی کامیابی سے پھر مجھے جوان کر دیتے ہیں ۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔ اس تجربے میں چند اہم باتیں آپ سے بھی شیئر کرنا ضروری سمجھتا ہوں ۔۔۔۔ وہ یہ ہیں۔
اول ۔۔۔۔ ہم سب اپنی اولاد سے محبت کرتے ہیں، انہیں کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں ۔۔۔۔ تو ۔۔۔۔ پلیز، پلیز، کامیابی سے جینے کیلئے انہیں تعلیم دلوائیے ۔۔۔۔ ہر کسی کے وسائل بلا شبہ اوسیاہ ہائی سکول کے سینئیر ٹیچر ڈاکٹر عتیق عباسی جیسے نہیں ہوتے کہ وہ اپنی اولاد کو لارنس کالج گھوڑا گلی میں تعلیم دلوائے ۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔ مجھے بتائیے کہ ۔۔۔ جنرل مقصود ، بریگیڈئیر مصدق، سرکل بکوٹ کے پہلے اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان حاجی سرفراز خان مرحوم، کمانڈر عزیز خان مرحوم، کے پی کے سردار مہتاب کے ڈسے ہوئے ٹاپ بیوروکریٹ اسحاق قریشی اور خود سردار مہتاب احمد خان جیسی نابغہ روزگار شخصیات کس لارنس کالج گھوڑا گلی یا  جیفس کالج لاہور کے طالب علم رہے ہیں۔
دوئم ۔۔۔۔ ہم اپنے بچے کو پیدا ہوتے ہی اس کے ہاتھ میں موبائل پکڑا دیتے ہیں ۔۔۔۔ تھوڑا اور بڑا ہوا تو Tab ہاتھ میں دے کر خوش ہوتے ہیں کہ ہمارا بچہ گیم بھی کھیل لیتا ہے ۔۔۔۔ اور بڑا ہوا تو ایل سی ڈی ٹی وی کے سامنے بٹھا کر مزید خوش ہوتے ہیں کہ ہمارا بچہ ٹی وی ڈرامے کو بھی سمجھ سکتا ہے ۔۔۔۔ میرے دیس کے بھلے لوگو ۔۔۔۔ موبائل، ٹیب اور ٹی وی استعمال کیلئے ان کی عمر پڑی ہے، جس طرح تم نے اپنے بچے کو ایک اچھی پڑھی لکھی ماں دی، اس کو ایک با معنی اور اچھا نام دیا ۔۔۔۔ وہ تمہارا بچی یا بچہ ہے، اسے اچھا تعلیمی ماحول بھی دو ۔۔۔ اچھے سرکاری یا پرائیویٹ سکول میں داخل کرو ۔۔۔ وسائل خود بخود بنیں گے ۔۔۔۔ یہی بچے تمہارا مستقبل ہیں ۔۔۔۔ تم ایک مشقت بھری زندگی گزار رہے ہو، کیا تم چاہتے ہو کہ تمہارا بچہ بھی تمہاری طرح وہی زندگی گزارے ۔۔۔؟
سوئم ۔۔۔۔۔ ہم کوہسار کے لوگ پاکستان کے باقی سماج سے الگ ذہنیت اور رویہ رکھتے ہیں ۔۔۔۔ یعنی منفی رویہ ۔۔۔۔ ہمیں حالات کا مقابلہ کرنا کی ضرورت ہے، کوئی ہر روز مرغی کھاتا ہے ، کھانے دیجئے، کوئی بوسکی پہنتا ہے ، پہننے دیجئے ۔۔۔۔ میرے پاس وسائل ہی کھدر کے ہیں ۔۔۔۔ میں خود اور اپنے بچوں کیلئے پندرہ روز بعد مرغی افورڈ کر سکتا ہوں ۔۔۔۔ تو مجھے دوسروں کے شاہانہ طرز زندگی کو دیکھ کر حسد میں جلنا نہیں چائیے بلکہ مجھے بھی اپنی اہلیت، قابلیت، ہنرمندی اور دیگر جائز ذرائع سے اپنے وسائل میں اضافہ کرنا چائیے ۔۔۔۔ مجھے حسد میں دوسرے کو نیچا دکھانے کیلئے ۔۔۔۔۔ اپنے ماموں جان السید ممتاز حسین شاہ صاحب کے پاس جا کر یہ سوال نہیں کرنا چائیے کہ ۔۔۔۔۔ شاہ جی ، فلاں مجھے دکھا دکھا کر بوسکی پہن رہا ہے ۔۔۔۔ اس کے گھر سے روزانہ چکن فرائی کی خوشبو آتی ہے ۔۔۔۔ خدا کیلئے ۔۔۔۔ کوئی ایسا تعویز دیں یا دم کر دیں کہ وہ مجھ جیسا بے وسائل کھدر پہننے والا بن جاوے ۔۔۔۔ خدا کیلئے ہوش کیجئے، مثبت سوچیں، ہر کسی کیلئے اچھے بنیں، جو میرے اور آپ کے نصیب میں ہے وہ ہم سے کوئی چھین نہیں سکتا اور جو ہماری تقدیر میں نہپیں ۔۔۔۔ کوئی ممتاز شاہ آپ کو دلا نہیں سکتا ۔۔۔۔ کیونکہ وہ خود بھی اپنا مقدر بدلنے میں بے بس ہے ۔۔۔۔ آخر میں میری اور میری فیملی کی طرف سے ایبٹ آباد اور پنڈی بورڈز کے تمام کامیاب طلبا و طالبات  کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد قبول ہو ۔۔۔۔۔ بس آخری بات یہی ہے کہ ۔۔۔۔ جس رب العزت نے آپ کو کامیابی کی صورت میں جو عزت دی ہے اس پر ۔۔۔۔ اور جب تمہارے پروردگار نے (تم کو) آگاہ کیا کہ اگر شکر کرو گے تو میں تمہیں زیادہ دوں گا اور اگر ناشکری کرو گے تو (یاد رکھو کہ) میرا عذاب بھی سخت ہے۔(سورۃ الابراہیم، آیت7 )

سرکل بکوٹ کے ہائی سکولوں کا حوصلہ افزا رزلٹ
2017
سرکل بکوٹ کی آٹھ یونین کونسلوں کے 11 سرکاری سکولوں کے مکمل رزلٹ سامنے آ گئے ہیں جن کے مطابق تدریسی سٹاف، لیبارٹریوں اور عمارات سے محروم ان سکولوں کے ہونہار طلبا و طالبات نے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں، سرکل بکوٹ بھر میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرنے والا ادارہ جس کی عمارت بھی موجود نہیں ہائی سکول مولیا ہے جس کے ہونہار طالب علم اسامہ ایاز عباسی نے 893 نمبر لیکر جبکہ ٹاٹوں پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے والی طالبات میں ہونہار طالبہ فرخ میر نے 895 نمبر لیکر سرکل بکوٹ بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے، طالبہ کا تعلق مولیا کے پسماندہ علاقے پیخو نکر (علی آباد) سے ہے اور وہ وہ پی پی سی علی آباد کی طالبہ ہے، پرائیویٹ سکولوں میں جماعت اسلامی ایبٹ آباد کے سابق امیر اور بیروٹ کے 28 پی ایچ ڈیز میں سے کم و بیش 15 پی ایچ ڈیز کے حامل ادارے سید احمد شہید اکیڈمی (گرلز سیکشن) بیروٹ کی طالبہ حنا اکبر نے 928 نمبر جبکہ اسی سکول کے مولیا سیکشن کے انعام تاج عباسی، 872 نمبروں کے ساتھ سرکل بکوٹ بھر میں پہلی پوزیشنیں حاصل کی ہیں، دیگر سرکاری سکولوں کے رزلٹ اس طرح سے ہیں:
کھن کلاں، وسیم عباسی 802، پٹن خورد، شہزادہ اخوند 781, بیروٹ، محمد قاسم بہادر، 876, بیروٹ (گرلز) عشرت ناز 816, آفاق احمد 862، بکوٹ، محمد عمر عباسی 744، بکوٹ (گرلز) ثمر کلثوم 861، (واضح رہے کہ اس سکول میں بیروٹ سے تعلق رکھنے والے معروف شاعر سید اقبال حسین شاہ مخلص بیروٹوی کی بہو بھی ٹیچر ہے جس کا اعزاز اس کا ایم فل ہونا ہے، وہ سرکل بکوٹ کے کسی سکول کی واحد ایم فل (فزکس) استانی ہیں)، علی آباد (بوئز) ذیشان نور 766، سرکل بکوٹ کے حکمرانوں کا سکول ایوبیہ، عدیل ساجد، 797 نمبر لیکر پہلی پوزیشنیں حاصل کی ہیں۔پرائیویٹ سکولوں میں سید احمد شہید ایکیڈمی بیروٹ، واثق اخلاق، 720، سیڈا سکول سسٹم بیروٹ، محمود خان، 646، (گرلز) نمرہ امجد 760 نمبوں کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔
سرکل بکوٹ کی علمی و تدریسی کھیتی نہایت ذرخیز ہے، شرط یہ ہے کہ تدریسی عملہ صرف دیہاڑی لگانے سکول نہ آتا ہو بلکہ وہ اپنے طلبہ کو علم ڈیلیور بھی کرتا ہو۔۔۔۔۔ موجودہ رزلٹ کافی حوصلہ افزا ہے ۔۔۔۔۔ حالانکہ سرکل بکوٹ کے حکمرانوں کے چہیتے ٹھیکیداروں نے پورے سرکل بکوٹ میں ان تعلیمی اداروں کی شکستہ عمارات کو مسمار تو کیا ہے مگر ان کی تعمیر بھول گئے ہیں، 8 سو سے زائد نمبر حاصل کرنے والے ان ہونہار طلبا و طالبات کی اکثریت ٹاٹوں اور کھلے آسمان تلے پتھروں پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے والوں کی ہے، مولیا کے جس سکول نے سرکل بکوٹ بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے اس کی عمارت ہی موجود نہیں ہے، ان سب سکولوں میں انگریزی، میتھ، فزکس، کیمسٹری اور بیالوجی سمیت کمپیوٹر پڑھانے والا کوئی استاد موجود نہیں ہے، لیبارٹیاں بھی موجود نہیں، گرلز سکول بیروٹ کی عمارت سرداران ملکوٹ کا چہیتا ٹھیکیدار مسمار کرکے عرصہ سے غائب ہے اور اب یہ سکول ترمٹھیاں شفٹ ہو گیا ہے جہاں گنجائش نہ ہونے کے باعث بھیڑ بکریوں کی طرح اس سکول میں ننھی طالبات ایک دوسرے کی گود میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہی ہیں ۔۔۔۔۔ اس کے باوجود اتنا شاندار نتیجہ ۔۔۔۔۔۔ ان سب سکولوں کے مشنری اساتذہ اور خواتین ٹیچرز مبارکباد کی مستحق ہیں۔
کسی قوم کو شکست دینی ہو تو اس کا آسان نسخہ یہ ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔ گرلز ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی طرح وہاں کے تعلیمی اداروں کو صفحہ ہستی سے مٹا دو ۔۔۔۔۔ یا ۔۔۔۔۔۔ تعلیم کو ان دکانداروں کے حوالے کر دو جو اسے بھی مہنگے داموں تول کے مول فروخت کریں ۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ میں بھی تقریباً یہی صورتحال ہے ۔۔۔۔۔ جناب ڈاکٹر اظہر اور سرداران ملکوٹ کے پھرتیلے ایم پی اے جناب سردار فرید خان کی طرف سے ان سکولوں کی عمارات کی تعمیر کے لارے لپے سنتے اہلیان سرکل بکوٹ کے کان پک گئے ہیں، ان کی ہر تقریر سرکل بکوٹ کو پیرس بنانے کے دعووں سے لبریز ہوتی ہے ۔۔۔۔۔ میرا خیال ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کے ان ہونہار نوجوانوں نے ایم این اے اور ایم پی اے کے دعووں کے بر عکس عملی طور پر اس بات پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ اگر اساتذہ سچے اور علم ڈیلیور کرنے والے ہوں، شاگردوں کی مٹی ذرخیز ہو تو ٹیلنٹ کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے ۔۔۔۔۔۔ بیروٹ جیسی ہائر گرلز سکول سے محروم یو سی بھی 28 پی ایچ ڈیز دے سکتی ہے ۔۔۔۔ شاید اتنے پی ایچ ڈیز شہر علم ایبٹ آباد سمیت پاکستان بھر کے کسی قصبہ میں نہیں ہوں گے ۔۔۔۔۔ ابھی اسی بیروٹ کے اتنے ہی ایم فل اور پی ایچ ڈیز ملک اور بیرون ملک کی یونیورٹیوں میں پائپ لائن میں بھی ہیں ۔۔۔۔۔ حکمرانوں سے سوال ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔ اہلیان سرکل بکوٹ کو تم نے کیا ڈیلیور کیا ۔۔۔۔۔؟ تم نے تو انہیں سیاسی، سماجی، علمی، فکری اور تہذیبی طور پر برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔۔۔۔۔ اب تم کس منہ سے 2018 میں ان کے پاس آئو گے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟ اس سازش کے بارے میں ذرا نہیں پورا سوچئیے ۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔۔ بار بار سوچئیے ۔


**********************  
اک مقدس فرض کی تکمیل ہوتی ہے یہاں ۔۔۔۔قسمت نوع بشر،، تبدیل ہوتی ہے یہاں
----------------------------
اہلیان بیروٹ کو لکھ لکھ موارکھاں
گرلز ہائیر سیکنڈری سکول بیروٹ 
کی تعمیر و تکمیل آخری  مراحل میں داخل
----------------------------
موارکھاں ۔۔۔۔ ان سب اساتذہ کرام کو جو اس مادر علمی میں تدریسی خدمات انجام دیتی رہیں اور دے رہی ہیں
-----------------------
موارکھاں ۔۔۔۔ ان سب طالبات کو بھی ، جو اس تعلیمی ادارے سے نکل کر دنیا بھر میں بیروٹ اور پاکستان کا نام روشن کر ہی ہیں
----------------------------
شکریہ۔۔۔۔ ندیم عباسی، خالد عباسی، کرنل شیراز عباسی، ایم پی اے سردار فرید خان ۔۔۔۔ اور وہ سب جو اس عظیم مادر علمی کے اجڑے چمن پر سلگتے تھے
 
*******************************
 
 تحقیق و تحریر
محمد عبیداللہ علوی
صحافی، مورخ، انتھراپالوجسٹ و بلاگر
*******************************
زندہ اور تعلیم یافتہ قوموں کی زندہ علامت ۔۔۔۔۔ میری، آپ کی اور ہم سب کی دادیوں، نانیوں، مائوں، بہنوں، ماسیوں، پھوپھیوں اور قومی سطح پر تعلیمی ریکارڈز قائم اور صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان سے طلائی تمغات حاصل کرنے والی بیٹیوں کی اس 98 سالہ مادر علمی ۔۔۔۔ ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ ۔۔۔۔۔ کی طویل خانماں برباد و دردناک سفر کے بعد نئی عمارت کی تعمیر و تکمیل پر میری اور یو سی بیروٹ کی چھ وی سیز کے بے وسائل عوام کی طرف سے ۔۔۔۔۔۔ شکریہ۔۔۔۔ ندیم عباسی، خالد عبسی، کرنل شیراز عباسی، ایم پی اے سردار فرید خان اور وہ سب ۔۔۔۔۔ جو ہماری مائوں، بہنو اور بیٹیوں کو عورت سے ایک بہترین خاتون بنانے والی اس عظیم درسگاہ کے اجڑے چمن پر سلگتے تھے اور ہمارے حکمرانوں کی مجبوریوں پر کچھ نہ کر سکتے تھے ۔۔۔۔۔ خدا میری والدہ، میری اکلوتی ہمشیرہ اور میری اہلیہ، ان کی استانیوں، جن میں مولانا دفتر علویؒ کی بہو اور پہلی اول مدرس عجائب بی بی، میرے استاد محترم جناب خلیق عباسی کی والدہ ماجدہ سکینہ بی بی، میری بھتیجی فرخ نشتر، سابق ٹیچر شمیم عباسی صاحبہ اور 1923 سے لیکر لمحہ موجود تک تدریسی فرائض انجام دینے والی تمام محترم خواتین اساتذہ کرام کی اس مادر علمی کو صبح قیامت تک آباد اور روشن رکھے ۔۔۔۔۔
 اہلیان بیروٹ ۔۔۔۔۔ ہم بل گیٹس سے بھی بڑھ کر جتنے بڑے رئیس ہو جاویں ۔۔۔۔۔ ہم جتنے سماجی، سیاسی، برادری کی عددی اکثریت کے حوالے سے بڑے سردار، مولانا وغیرہ کہلوائیں، جتنے قیمتی کپڑے پہن لیں ۔۔۔۔۔ یا امیگریشن کروا کر دنیا کے ترقی یافتہ سماج کا حصہ بھی بن جاویں ۔۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔۔ ہمارے نسوانی یا مردانہ تعلیمی ادارے اگر کھنڈرات ہیں ۔۔۔۔ ہم خود تو عظیم بن گئے مگر ان کی طرف دیکھنا گوارہ نہیں کیا تو ۔۔۔۔۔ ہم ہر حیثیت سے ۔۔۔۔۔ نامراد و ناکام ہیں ۔۔۔۔۔ ہم زیرو ہیں ۔۔۔۔۔ بلکہ جاہل ہیں ۔۔۔۔۔ خدائے واحد و شاہد ہمیں اپنی ان مادران علمی کو نکھارنے، انہیں جوان بنا کر اپنی پہچان بنانے کا ادراک اور شعور عطا فرماوے ۔
 باہر سے کبھی بھی کوئی نہیں آوے گا ۔۔۔۔۔ ہمیں ہی اپنی ان مادران علم و دانش کو الازہر، اکسفورڈ، کیمبرج اور ہارورڈ کے وکٹری سٹینڈ پر کھڑا کرنا ہو گا ۔۔۔۔ اپنے انتہائی ذہین، قابل، ہونہار اور دنیا کے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے والے طلبا و طالبات کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہو گا، جیسے جنرل مقصود عباسی، جیسے بریگیڈئیر مصدق عباسی، جیسے محبت حسین اعوان، جیسے حاجی سرفراز خان، جیسے کمانڈور عزیز خان اور جیسے ہمارے پسماندہ بیروٹ کے 25 پی ایچ ڈیز سمیت ہماری بیٹی سندس شباب نشتر، جس نے صدر مملکت ممنون حسین سے طلائی تمغہ حاصل کر کے اپنی اسی درسگاہ کا نام دنیا بھر میں روشن کیا ۔۔۔۔۔ انشااللہ ۔۔۔۔۔
اس موقع پر ہمیں اپنے ان بزرگوں، اکابرین بیروٹ اور وہ سارے بیروٹوی لوگ ۔۔۔۔ جو خود تو پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے مگر ۔۔۔۔ علم کی طاقت اور اس کی قوت سے باخبر تھے، وہ اس حقیقت کا ادراک بھی رکھتے تھے کہ ۔۔۔۔۔ روشنائی کا ایک قطرہ شہید کے لہو سے مقدس تر ہے ۔۔۔۔ جو یہ بھی جانتے تھے کہ ۔۔۔۔ دنیا ساری کے ہائیڈروجن بم، ایٹم بم، بیلسٹک میزائل، بارودی سرنگیں، معصوم لوگوں کو خون میں ڈبونے والے طالبان اور دولت اسلامیہ کی ساری وحشت، طاقت اور چنگیزیت مل کر بھی عالم (دینی و دنیاوی سکالرز ) کو شکست نہیں دے سکتی ۔۔۔۔ جن کو پتا تھا کہ ۔۔۔۔ یہ تعلیمی ادارے ۔۔۔۔ بے وسائل، بے کس و بے بس لوگوں کو کے پی کے کی وزارت اعلی، گورنری اور پھر مملکت خداداد پاکستان کے سب سے بڑے منصب ۔۔۔۔ وزارت عظمیٰ ۔۔۔۔ تک کیسے پہنچا سکتے ہیں ۔۔۔۔۔ ؟ ان عاشقان با صفا نے ۔۔۔۔ بیروٹ میں اپنی بلڈنگز اور ذاتی خدمات علمی و دیگر پیش کیں ۔۔۔۔ انہوں نے تعلیم نسواں کیلئے تحریکیں چلائیں ۔۔۔۔ انہوں نے  تعلیم حاصل کرنے والی ہماری مائوں، بہنوں اور بیٹیوں سے متعلق جاہلوں کےاس باطل نظریہ کو پائوں تلے روند ڈالا کہ ۔۔۔۔ نکیاں پڑھی لخی تے خط لخسن ۔۔۔۔  ہمارے یہ بزرگ اپنی اس ناتمام محنت سے ہمارے لئے وہ راہیں روشن کر گئے ہیں جہاں ۔۔۔۔ کہکشائیں ہی کہکشائیں ۔۔۔۔ ہیں، آ سکتے ہو تو آ جائو ۔۔۔۔ اسی گرلز ہائر سیکنڈری سکول کے پرانے انٹری گیٹ پر مضطر نظامی مرحوم کا یہ مشہور زمانہ شعرلکھا ہوتا تھا، وہی آپ کی ایک بار پھر نذر کرتا ہوں کہ ۔۔۔۔۔
اک مقدس فرض کی تکمیل ہوتی ہے یہاں
قسمت نوع بشر ۔۔۔۔۔۔۔ تبدیل ہوتی ہے یہاں

--------------------------
جمعرات14/ستمبر2017
  

Sunday, January 8, 2017

Educational activities in Circle Bakote In the year of 2019

Educational activities in 
Circle Bakote
In the year of 2019
*****************

 ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ برائے طلباء کی تعمیر کیخلاف

 مبینہ مالکان اراضی کی پشاور ہائیکورٹ، ایبٹ آباد بنچ سے حکم امتناعی خارج
------------------
پشاور ہایکورٹ، ایبٹ آباد بنچ نے سول سوسائٹی کو فریق بننے کی اہل بیروٹ کی درخواست بھی منظور کر لی
------------------
ایک این جی اوز ۔۔۔ ہم قدم ۔۔۔۔ کے مالی و ٹیکنیکل تعاون سے پرانے سکول کی شکستہ بلڈنگ کی جگہ عظیم الشان نئی عمارت کا کام شروع کر دیا گیا ہے
------------------
ڈی سی ایبٹ آباد نے ۔۔۔۔۔ آئندہ کسی بھی سرکاری سکول کے ترقیاتی کام میں رکاوٹ پیدا کرنے والے شر پسندوں کے خلاف بکوٹ پولیس کو فوری مقدمہ درج کر کے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا
***************************

 تحریر

خالد عباس عباسی

ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ایبٹ آباد

*************************** 

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایبٹ آباد نے بیروٹ آ کر سکول کی تعمیر کے کام کا دوبارہ آغاز کردیا ہے ۔۔۔۔۔ آج پشاور ہاہیکورٹ، ایبٹ آباد بنچ میں بیروٹ ہائی سکول برائے طلباء کی تاریخ سماعت تھی ۔۔۔۔۔ اس موقع پر پشاور ہایکورٹ، ایبٹ آباد بنچ نے سول سوسائٹی کو فریق بننے کی ہماری پٹیشن منظور کر دی ہے اور دوسرے فریق کی سٹے آرڈر(حکم امتناعی) کی درخواست خارج کر دی اب سکول کی تعمیر میں کوی رکاوٹ نہیں ۔۔۔۔۔۔ ہم اللہ تبارک و تعالیٰ کو گواہ بنا کر اہل بیروٹ سے یہ وعدہ کرتے ہیں کہ ۔۔۔۔ ہم عوامی نمائندے نہ صرف اپنے بزرگوں کے اس تحفے کی حفاظت کریں گے بلکہ اس کو پہلے سے بھی بہتر حالت میں اپنی آہندہ نسل کو منتقل کرنے کی ہر ممکن کوشش بھی کریں گے ۔۔۔۔۔ اس مقدس اور اانت کے مشن میں ہمیں اہلیان یونین کونسل بیروٹ کی دعائوں اور ہمدردیوں کی ضرورت ہے ۔۔۔۔۔ بالخصوص یو سی بیروٹ کی چھ وی سیز سے تعلق رکھنی والی مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کے علاوہ اپنے بزرگوں، اس مادر علمی کے سابق اور موجودہ طالب علموں، نوجوانوں اور یو سی بیروٹ کے ہر ٹریڈ سمیت بیدار مغز وطن کی مٹی سے عشق کی حد تک محبت کرنے والے صحافی بھاہیوں سے گزارش ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ اس معاملہ پر اپنی تحقیق کریں اور اہل بیروٹ کو اس سکول کی تعمیر سے متعلق اصل حقائق اور مسائل سے ضرور آگاہ کریں ۔۔۔۔۔ کیونکہ یہ بھی اپنی مادر علمی سے محبت کا ایک اظہار ہے ۔۔۔۔۔ اہل بیروٹ سے یہ بھی گزارش ہے کہ وہ سکول کی تعمیر نو کے دوران ضرور تشریف لائیں اور اس معاملے میں ہماری رہنمائی بھی کریں ۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ تمام اہل یو سی بیروٹ کا حامی و ناصر ہو ۔۔۔۔۔ آمین
ایک این جی اوز ۔۔۔ ہم قدم ۔۔۔۔ کے مالی و ٹیکنیکل تعاون سے پرانے سکول کی شکستہ بلڈنگ کی جگہ عظیم الشان نئی عمارت کا کام شروع کر دیا گیا ہے جس میں کچھ لوگوں نے رکاوٹ ڈالی جس پر ہم نے ڈی سی ایبٹ آباد سے ملاقات کی اور اپنا مسئلہ ان کے سامنے رکھا جس پر انہوں نے بلا تاخیر اسی وقت یہ احکامات جاری کیے کہ ،،،،، آہندہ کسی بھی سکول کے کام میں رکاوٹ پیدا کرنے والے شرپسندوں کے خلاف پولیس کو فوری طور پر مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کیا جاوے ۔۔۔۔۔ یہ ایمر جنسی حکم ۔۔۔۔۔ فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے ۔
میں آخر میں ۔۔۔۔۔ مسلم لیگ (ن) بیروٹ کے صدر نمبردار گلاب خان۔ طارق عباسی، ناظم وی سی بیروٹ کلاں ندیم عباسی، ممبران وی سی بیروٹ ۔۔۔ شبران عباسی، قمر عباسی اور مسلم لیگ بیروٹ سے تعلق رکھنے والے ان تمام دوستوں کا تہہ دل سے مشکور و ممنون ہوں جنہوں نے بیروٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول اور بوائز ہائر سیکنڈری سکول کی تعمیر میں رکاوٹیں دور کرنے میں معاونت کی ۔۔۔ اور ۔۔۔۔ اس سلسلہ میں سابق ممبر صوبائی اسمبلی ،،،، سردار فرید خان،،،، کا بھی خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ۔۔۔۔۔ ہر موقعہ پر ہمارا اس مقدس مشن میں دامے، سدرہمے اور سخنے ساتھ دیا ۔۔۔۔ آج ان سب کی کاوشوں سے ۔۔۔۔ گرلز ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ ۔۔۔۔ کی بلڈنگ مکمل ہو چکی ہے، عامر عبداللہ عباسی شہید ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ برائے طلباء کے ساتھ ایک اضافی بلڈنگ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے

****************
تفصیلی رپورٹ بشکریہ ۔۔۔۔۔ جناب خالد عباس عباسی ۔۔۔۔۔ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ایبٹ آباد ۔۔۔۔۔ واضح رہے کہ کہ خالد عباس عباسی نے دو برس قبل بیروٹ کی سول سوسائٹی اور درد دل رکھنے والے والیان بیروٹ کے تعاون سے ،،،، تحریک بحالی ہائی سکول بیروٹ،،،، شروع کی تھی مگر یہ تحریک خود خالد عباس عباسی کے خاندانی مسائل اور دیگر وجوہ کی بنا پر سست پڑ گئی تھی ۔۔۔۔ اس دوران انہوں نے انصاف کیلئے پشاور ہائی کورٹ، ایبٹ آباد بنچ سے رجوع کیا ۔۔۔۔۔ اور دا سال بعد اللہ ب العزت نے بیروٹ میں بزرگو کے اس تحفہ کی تعمیر نو میں کامیاب ہو گئے ہیں ۔۔۔۔ اس سے قبل انہوں نے ہائر سیکنڈری سکول برائے طالبات کی تعمیر بھی مکمل کی ہے مگر ابھی تک اس میں نامعلوم وجوہ کی بنا پر کلاسیں شروع نہیں ہو سکی ہیں ۔۔۔۔ ہماری دعا ہے کہ بیروٹ کے مفاد میں خالد عباسی اپنی کوششیں جاری رکھیں اور تھریک پاکستان کے مجاہد اپنے والد عباس خان مرحوم کی طرح اس کا ریوارڈ صرف اور صرف اللہ کریم سے طلب کریں ۔۔۔۔۔ مجھ سمیت یہ دنیا والے کسی کو کیا دے سکتے ہیں ۔۔۔۔۔

-----------------------------

16th January, 2019

 *****************

اہل باسیاں نیں ۔۔۔ تعلیمی ذوق تے بلند فکر۔۔۔۔ نی گل
تے
اہل بیروٹ کولا ہک 

 بزرگاں نا بنایا وا ہائر سیکنڈری سکول 

وی نا سنبھالن وا
**********************

کسی علاقے کی امیری، تعلیمی ذوق اور بلند فکر کا اندازہ وہاں کے لوگوں کے بلند و بالا اور دنیا بھر کی آسائشات سے لبریز عالیشان محلات سے نہیں بلکہ وہاں کے تعلیمی اداروں اور عبادت گاہوں کی شان شوکت سے ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اس بات کی گواہی راقم الحروف عبیداللہ علوی دیتا ہے کہ ۔۔۔۔۔ وی سی باسیاں کے لوگوں سے زیادہ امیر ترین ان کی مساجد اور ان کے گھروں سے زیادہ شان و شوکت والے ان کے تعلیمی ادارے ہیں ۔۔۔۔۔۔ زیر نظر تصویر بھی اہل باسیاں کے عمدہ ذوق کی شہادت دے رہی ہے ۔۔۔۔۔؟
ہم اہل بیروٹ کو ہمارے جلیل القدر بزرگوں نے ۔۔۔۔۔ کراچی سے درہ خنجراب اور واہگہ سے طورخم تک ۔۔۔۔۔ چندہ کر کے اس وقت کا مڈل اور آج کا ہائر سیکنڈری سکول تعمیر کر 1964ء میں دیا جہاں سے ۔۔۔۔۔ راقم السطور سمیت ہماری کم از کم دو نسلیں میٹرک کر کے فارغ ہوئیں ۔۔۔۔۔ 56 برس بعد ہماری یہی تعلیمی درسگاہ ۔۔۔۔۔ ہمارے رہبروں اور رہنمائوں کے ہر سال کئے جانے والے اور کبھی پورے نہ ہونے والے وعدوں کی ہی بھینٹ چڑھائی جاتی ہے ۔۔۔۔۔ جہاں سے بیروٹ کا فور سٹار پہلا جرنیل ۔۔۔۔ مقصود عباسی ۔۔۔۔۔ عساکر پاکستان میں قائدانہ کردار ادا کیا، جہاں سے فارغ التحصیل کم از کم 20 پی ایچ ڈیز اندرون اور بیرون ملک مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔۔۔۔۔ وہی مادر علمی آج اپنے روحانی نامور بیٹوں کی بے حسی پر بال کھولے ملک شام کی غریب الوطن لٹی پھٹی بیوہ کی طرح اپنا سینہ پیٹ رہی ہے ۔۔۔۔۔ مگر اب صورتحال یہ ہے کہ ہم اہل یو سی بیروٹ تو اپنی مادر علمی کی زمین بھی پلاٹوں کی صورت میں بیچ کھانے کے خواب دیکھ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔ تفو بر تو اے چرخ گرداں تفو

--------------------------------

14 January, 2019

Educational activities in 
Circle Bakote
In the year of 2018
*****************
 وائے ناکامی ، متاع کاررواں جاتا رہا ۔۔۔۔ کاررواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
------------------------------

اہل بیروٹ سے ان کے بچوں کا 

 امتحانی سینٹر 

چھین لیا گیا

 مگر سرداران سیاست کے ماتھے پر کُرنجھ بھی نہیں پڑ سکی
------------------------------
ہمارے ناخواندہ آباء و اجداد 120 سال قبل ملکوٹ سے بند ہونے والا سکول بیروٹ لے آئے اور بلڈنگز بھی وقف کر دیں ۔۔۔۔ اور ہم؟

------------------------------
انہوں نے ہمارے شاندار مستقبل کیلئے اپنا حال بھی تج دیا، گرمی دیکھی نہ سردی، جب ضرورت پڑی ، بارش میں بھی ایبٹ آباد چل دیئے ------------------------------
اتنے پڑے نقصان پر ہم خاموش ۔۔۔۔ کیوں؟
موجودہ صاحب اقتدار اور دیگر پریشر کروپس کے سردار اگر نہ بولے تو قیامت کے روز کس منہ سے  اپنے پروردگار کے حضور پیش ہوں گے

------------------------------
جماعت اسلامی بیروٹ نے فرض کفایہ ادا کرتے ہوئے وی سی بیروٹ کلاں میں قرارداد کے ذریعے اپنا حق واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے ۔۔۔۔ کیونکہ ۔۔۔ زلزلہ آئے یا طوفان ۔۔۔۔ اہل بیروٹ اور ان کے بچوں کی ہمدرد اور نگہبان ۔۔۔۔ جماعت اسلامی نہیں تو اور کون ؟

 
*********************************


      یہ اٹھارہ سو اٹھانویں کی بات ہے کہ ۔۔۔۔ ملکوٹ کے ورنیکلر پرائمری سکول ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا ۔۔۔۔ کیونکہ ۔۔۔ ایبٹ آباد کے ضلعی تعلیمی حکام یہ محسوس کر رہے تھے کہ سکول میں تین ٹیچر ۔۔۔ 16روپے فی کس تنخواہ لے رہے ہیں مگر وہ ملکوٹی طلباء  و طالبات کو سکول لانے میں ناکام ہو گئے ہیں ۔۔۔۔۔ لہٰذا ۔۔۔۔ 16x3=48 روپے تعلیم کے نام پر ضائع ہو رہے ہیں ۔۔۔۔ انگریزی حکام کا یہ سوچنا درست بھی تھا کہ وہ سفید فام آقا تھے اور ہم مٹیالے رنگ والے غلام ابن غلام ۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔ اس سلسلے میں بیروٹ کی بگلوٹیاں جامع مسجد میں ایک جرگہ بلایا گیا جس کی صدارت حضرت پیر فقیراللہ بکوٹیؒ نے فرمائی ۔۔۔۔ باسیاں سے لیکر ترمٹھیاں تک اور دریائے جہلم سے موشپوری تک تمام اہم شخصیات اس جرگہ میں شریک تھیں ۔۔۔۔ جرگہ کے میزبان موجودہ وی سی بیروٹ کلاں کی تمام بلادریاں تھیں اور اہل جرگہ کی خدمت کیلئے ایک داند ذبح کیا گیا تھا جبکہ چاول تو ہوترول کے ہوتروں کے تھے ۔۔۔۔ کلیل (دس بجے کے ٹاٗئم پر سب لوگ اس مسجد میں جمع  ہو چکےتھے اور  بل خیر کے بعد وہ یہ سننے کے لئے بیتاب تھے کہ ۔۔۔۔ اہل بیروٹ کو ایسا کیا مسئلہ درپیش ہے جس کیلئے موجودہ یو سی بیروٹ کی تمام بلادریوں کے سرداروں کو جمع کیا گیا ہے ۔۔۔۔۔؟
    حضرت پیر فقیراللہ بکوٹیؒ ۔۔۔۔ جو اس وقت اسی بگلوٹیاں کی جامع مسجد کے امام تھے اٹھے ۔۔۔۔ حمد و ثناء کے بعد اپنی مادری زبان ہزارے والی ہندکو میں فرمایا کہ ۔۔۔۔ (ترجمہ) ۔۔۔۔ مجھے سرداران بیروٹ نے بتایا ہے کہ ملکوٹ کا سکول ختم ہو رہا ہے، آپ سب کو اس لئے بلایا گیا ہے کہ آپ کی رائے سے اس سکول کو ہم لوگ کیوں نہ بیروٹ منتقل کر لیں، مجھے آپ کی مرضی جاننی ہے کہ ۔۔۔۔ سکول کی عمارت کون دے گا ۔۔۔۔ اگر غیر مقامی اساتذہ بھی ہوئے تو ہمارے بچے بچیوں کو تعلیم دینے والے ان اساتذہ کی میزبانی کون کرے گا ۔۔۔۔؟ اور ایبٹ آباد جا کر تعلیمی حکام سے مذاکرات کون کرے گا ۔۔۔۔؟ اور حضرت صاحبؒ نے اسی پر اپنی گفتگو کا اختتام کر دیا۔
    جرگہ میں سرگوشیاں شروع ہو گئیں ۔۔۔ اتنے میں بیروٹ کے ٹھیکیدار سرداد ولی احمد خان اٹھے اور بآواز بلند تمام لوگوں کا اس جرگہ میں آنے کا خیر مقدم کیا  اور کہا کہ ۔۔۔۔ میرے بھائی عبدالکریم خان کا مکان خالی پڑا ہے، میں ان کی اجازت سے یہ سکول کیلئے دینے کا اعلان کرتا ہوں ۔۔۔۔ اتنے میں صوفی عباس خان مرحوم کے والد (نام بھول رہا ہوں) اٹھے اور اپنا مکان بھی سکول کیلئے دینے کا اعلان کر دیا ۔۔۔۔ ان اعلانات کو سنتے ہی بیروٹ کی کاملال برادری کے ایک بزرگ (فضل الرحمٰن فیض کے دادا) اٹھے اور کہا کہ جو غیر مقامی استاد ہوں گے ان کی خدمت میرے ذمہ ہے ۔۔۔۔ اس پر ولی احمد خان نے کہا کہ ۔۔۔ سکول بیروٹ لانے کیلئے جو جرگہ ایبٹ آباد جاوے گا اس کے سارے اخراجات بھی میرے ذمہ ہوں گے ۔۔۔۔ یہ بات اہل جرگہ نے سننی تھی کہ سب نے تالیاں بجانی شروع کر دیں اور حضرت صاحب نے جرگہ تشکیل دینے کی ذمہ داری بھی ولی احمد خان کے سپرد کی اور پھر یہ جرگہ برخاست ہو گیا ۔۔۔۔ جرگہ نے وہاں ہی ماحاضر تناول کیا اور پھر وفد تشکیل دے دیا گیا ۔۔۔۔ اگلے روز یہ وفد ڈپٹی کمشنر ضلع ہزارہ کے آفس میں موجود تھا ۔۔۔ مذاکرات دو روز چلے اور آخر کار اہل بیروٹ کے یہ نمائندے ۔۔۔ ملکوٹ کا ورنیکلر پرائمری سکول بیروٹ شفٹ کروا کر ہی اپنے گھروں کو واپس آئے ۔۔۔۔ 1898 میں بیروٹ شفٹ ہونے والے اس سکول کے پہلے استاد ۔۔۔ حضرت مولانا میاں محمد اسماعیل علوی اور پہلے شاگرد انہی کے پڑوسی کولالیاں کے  رہائشی نذر محمد خان تھے ۔۔۔۔ جبکہ سکول کی پہلی کلاس بگلوٹیاں مسجد سے متصل عبدالکریم خان کی بلڈنگ میں لگی ۔۔۔۔ یہ سکول اس وقت بھی موجود ہے  اور انہی عبدالکریم خان کے بھائی ۔۔۔ ولی احمد خان ۔۔۔ کی دیہرہ  (کہو شرقی) والی پراپرٹی میں نئی بلڈگ میں ہے ۔
    بیروٹ کی یہ ہستیاں سکول نہ ہونے کی وجہ سے کبھی بھی  سکول نہیں گئی تھیں ۔۔۔۔ یہ کاروباری لوگ 20 کے  پہاڑے پر حساب کتاب کرتے تھے ۔۔۔۔ وہ اجتماعی معاملات پر جہاں پانی کی ضرورت ہوتی تھی وہ اپنا لہو پیش کرتے تھے ۔۔۔۔ اس وقت بھی وہ حضرت پیر فقیراللہ بکوٹیؒ کے میزبان اور مقتدی ہی نہیں تھے بلکہ اسی بگلوٹیاں مسجد کے نیچے کشمیر آنے جانے والے مسافروں کی خدمت کے علاوہ اپنی باڑیوں کے غلہ سے حضرت صاحبؒ کی سربراہی میں لنگر بھی چلا رہے تھے ۔۔۔۔ لمحہ موجود میں ہمارے شاندار پڑھے لکھے  مستقبل کیلئے سردی گرمی دیکھے بغیر ایبٹ آباد پیدل سفر کر کے جانے والے120 برس قبل  کے یہ سیدھے سادے، نا خواندہ اور مخلص ترین لوگ تو ہمارے لئے سکول بھی لے کر آ گئے مگر ۔۔۔۔ آج ۔۔۔۔ جبکہ ہمارے میٹرک اور انٹر کے ہونہار، لائق اور اہل طلباء و طالبات کو 1978ء سے قائم امتحانی سینٹر سے محروم کر دیا گیا ہے اور ۔۔۔۔ انہی جرات مند ایمانی حرارت کے حامل اور اپنا حق حاصل کرنے والوں کی موجودہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اولادوں نے اس امتحانی سینٹر سے اپنے بچوں کی محرومی پر ان کے ماتھے پر کوئی کرُنجھ (شکن) بھی نہیں پڑی ہے نہ بڑے بڑے سیاسی دعوے کرنے والے نون لیگیوں اور انصافیوں نے ہی کوئی آواز اٹھائی ہے، جلسہ کیا ہے اور نہ ہی اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے ہی کوئی مظاہرہ ہی کیا ہے ۔۔۔۔ میں سوچتا ہوں کہ ۔۔۔۔ ممبر ضلع کونسل خالد عباس عباسی، ممبر تحصیل کونسل قاضی سجاول خان، رفاق عباسی اور اکلوتے جرنیل کے بھائی آفاق عباسی، بریگیڈئیر مصدق عباسی، نصف درجن سے زائد حاضر سروس  اور ریٹائرڈ کرنیل، اربوں مالیت کی دولت رکھنے والے بیروٹ کی ہر ڈھوک کے اصلی اور خود ساختہ سردار، خان اور ملک کہاں ہیں  جو اہل بیروٹ کو ان کا بنیادی اور پیدائشی امتحانی سینٹر کا حق واپس اہل بیروٹ کو دلا سکیں ۔۔۔۔ کیا یہ فرض صرف جماعت اسلامی کے کارکن وقاص عباسی اور رہنمائوں جناب سعید عباسی، جناب مفتی عتیق اور جناب ساجد قریش کا ہے کہ وہ ہی آواز اٹھائیں ۔۔۔۔ پھر بھی انہوں نے فرض کفایہ ادا کرتے ہوئے وی سی بیروٹ کلاں میؓں اہل بیروٹ کو اس کا حق واپس لانے کیلئے چند روز پہلے قرارداد پیش کر کے اپنا حق ادا کر دیا ہے ۔۔۔۔ بیروٹ کی سیاسی جماعتوں کے طرم خانو ۔۔۔۔ مارچ میں میٹرک اور اپریل یا مئی میں انٹر کے امتحانات ہونے جا رہے ہیں ۔۔۔۔ اگر تم اسی طرح خاموش رہے اور اپنا حق واپس نہ لے سکے تو بیروٹ کے طلباء و طالبات تو تمہیں کبھی نہیں بخشیں گے اور قیامت کے روز اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سامنے کس منہ سے پئش ہو گے ۔۔۔۔۔؟
وائے ناکامی ۔۔۔۔۔۔  متاع کاررواں جاتا رہا
کاررواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
------------------------------
پیر22/اکتوبر2018
 


اہل یو سی بیروٹ کا ایک اور اعزا

 کہو شرقی کی فیمیل ٹیچر نے دی بیسٹ ٹیچر ایوارڈ اپنے نام کر لیا
---------------------
 وردا ثناء عباسی  ۔۔۔۔ راقم کی پڑوسی اور ریٹائرڈ ٹیچر عبدالستار عباسی کی صاحبزادی ہیں---------------------
کسی بھی شعبے کے ۔۔۔۔ پروفیشنلز اگر ایمانداری سے ڈیلیورکریں تو وہ دوسروں کیلئے مینارہ نور بھی ثابت ہوتے ہیں 

**********************
ایبٹ آباد ۔۔۔۔ کہو شرقی کے ریٹائرڈ ٹیچر عبدالستار عباسی کی دختر
ڈی سی اور تحصیل ناظم سے دی بیسٹ ٹیچر ایوارڈ وصول کر رہی ہیں
***********************
بعض پیشے ایسے ہوتے ہیں جن سے منسلک پروفیشنلز اگر ایمانداری سے اپنے فرائض ادا کریں تو وہ نہ صرف امر ہو جاتے ہیں بلکہ وہ دوسروں کیلئے مینارہ نور بھی ثابت ہوتے ہیں ۔۔۔۔ راقم السطور سمیت ہزاروں طلباء کے استاد  محترم جناب امتیاز عباسی صاحب ۔۔۔۔ بھی اہل بیروٹ اور اپنے طلباء کیلئے واقعی مینارہ نور ہیں ۔۔۔۔ یہی نہیں بلکہ ان کی کہو شرقی والی ہمشیرہ مسز صابر عباسی کے داماد عبدالستار عباسی بھی ایک قابل تقلید استاد رہے ہیں، انہوں نے محدود وسائل کے باوجود اپنے بچوں اور بچیوں کو اعلیٰ تعلیم سے سرفراز کیا ہے اور اس کا ثمر ان کی بچی ۔۔۔ ورداء ثناء  عباسی ۔۔۔۔ کو ایبٹ آباد میں ضلع کے سب سے بڑے بیورو کریٹ یعنی  ڈپٹی کمشنر اور تحصیل ناظم کی طرف سے ان کی لیاقت، قابلیت اور اہلیت کے اعتراف میں ۔۔۔۔ ایوارڈ ۔۔۔۔ مل چکا ہے ۔۔۔۔ نہایت مبارک ہو جناب عبدالستار صاحب آپ کو اور آپ کی صاحبزادی کو ۔۔۔ اور پورے اہل خانہ کو ۔۔۔۔ اور اہلیان کہو شرقی و بیروٹ سمیت سرکل بکوٹ بھر کے معماران علم و دانش کو مبارک ہو ۔۔۔
    عبدالستار عباسی کہو شرقی میں میرے اور دو صحافیوں فدا عباسی (ایڈیٹر رازنامہ کائنات کراچی) اور سجاد عباسی (ایڈیٹر روزنامہ امت راولپنڈی)  کے پڑوسی ہیں ۔۔۔۔ ان کی اہلیہ جو کہو شرقی کی معروف سماجی شخصیت سلیم خان مرحوم کی پوتی، صابر عباسی کی صاحبزادی، ہم سب کے محترم استاد جناب امتیاز احمد عباسی کی بھانجھی اور ایوارڈ حاصل کرنے والی بچی وردا ثناء عباسی کی والدہ ماجدہ ہیں ۔۔۔۔ انہوں نے میری والدہ مرحومہ سے ہی قران حکیم ناظرہ پڑھا اور مکمل بھی کیا  ۔۔۔۔ اپنے خدائے مجاز عبدالستار عباسی کے ساتھ اپنے بچوں پر سب سے زیادہ توجہ دی اور انہیں تعلیمی مہمیز کے ذریعے کافی بلند مقام پر لا کھڑا کیا ہے اور اس جوڑے کے ذہین و فطین بچوں نے بھی والدین کی توقعات پر پورا اترتے ہوئے ان کیلئے اب ضلعی سطح پر اعزاز شمشیر بھی حاصل کیا ہے ۔۔۔۔ جو اس جوڑے کی اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کا بھی اعتراف ہے ۔۔۔۔ اللہ رب العزت اپنی آخری کتاب میں فرماتے ہیں کہ ۔۔۔۔ قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَاءُ وَ تَنزِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاءُ وَ تُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَ تُذِلُّ مَن تَشَاءُ ۖبِيَدِكَ الْخَيْرُ ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِير ۔۔۔۔۔ ترجمہ: ۔۔۔ کہو کہ اے خدا (اے) بادشاہی کے مالک، تو جس کو چاہے بادشاہی بخشے اور جس سے چاہے بادشاہی چھین لے اور جس کو چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلیل کرے، ہر طرح کی بھلائی تیرے ہی ہاتھ ہے اور بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے  ۔۔۔۔( سورۃ آل عمران آیتٌ ﴿26)
    یو سی بیروٹ میں لڑکوں سے زیادہ ہونہار اور ذہین بیٹیاں  ۔۔۔۔ نالج میراتھن ریس ۔۔۔۔ میں سب سے آگے ہیں، چار سال پہلے ہونے والے ٹیچرز کے این ٹی ایس امتحانات میں دختران بیروٹ نے شاندار کامیابی حاصل کر کے نام کمایا تھا، ان ہونہار سلیکٹڈ بچیوں میں  وردا ثناء  عباسی  بھی میرٹ پر کامیاب ہو کر امتحان میں شامل تھی ۔۔۔۔ یہ اعزاز کیا کم ہے کہ  ورداء ثناء  عباسی نے صرف تین سالہ سروس کے دوران ہی خود کو ضلعی سطح پر ۔۔۔ ضلع ایبٹ آباد میں سب سے بہترین فیمیل ٹیچر کے طور پر منوا لیا ہے ۔۔۔۔ اس بچی کے دیگر بہن بھائی بھی بیروٹ کلاں اور خورد کے مختلف سرکاری تعلیمی اداروں میں اپنے تدریسی فرائض انجام دے رہے ہیں اور یہ ان سٹوڈنٹس کی بھی خوش قسمتی ہے جو ان کے شاگرد ہیں ۔۔۔۔۔  عبدالستار عباسی اپنے بچوں کی علمی صلاحیت اور قابلیت کے علاوہ ہینڈ سم سیلری سے اس قدر مطمئن ہیں کہ انہوں نے وقت سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے لی ہے اور آج کل اپنے گھرانے کے پبلک ریلیشن فوکل پرسن کی حیثیت سے ۔۔۔۔ وہ علاقے میں ممکنہ طور پر کسی بھی متوفی کی نماز جنازہ میں جاتے ہیں ۔۔۔۔ پڑوسیوں کی غمی خوشی میں بھی وہ اس طرح شرکت کرتے ہیں جیسے پڑوسیوں کا دکھ ان کا اپنا ہو ۔۔۔ وہ اپنے والد مغفور محمد اعظم خان کی طرح یو سی بیروٹ میں دیگر سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔۔۔۔ اللہ تبارک و تعالی عبدالستار عباسی کو اپنی بیٹی ورداٗء ثناء عباسی  کی طرح مزید خوشیوں سے ہمکنار کرے اور صحت مندانہ زندگی عطا فرماوے ۔۔۔۔ عبدالستار عباسی، ان کی اہلیہ اور ان کے تمام بچوں کو اس موقع پر بہت بہت مبارک پیش کرتا ہوں ۔۔۔۔
گر قبول افتد، زہے عز و شرف
-------------------------------
جمعہ5/اکتوبر2018


Educational activities in 
Circle Bakote
In the year of 2016


************************

  یہ سال سرکل بکوٹ کے تعلیمی اداروں کی نئی بلڈنگز کی تعمیر کے حوالے سے بالکل ہی بانجھ رہا
کھنڈرات میں بدلنے والی سکول بلڈنگز کے باوجود ۔۔۔۔ بھی سرکل بکوٹ نے 35 پی ایچ ڈیز اور ان گنت ایم فلز پیدا کئے
یو سی بکوٹ سے تعلیمی اداروں کی تعمیر نو کے عملی کام میں سردار عثمان عباسی، سردار ایاز عباسی اور سردار شجاع طارق عباسی نے ڈگری کالج کیلئے اپنی قیمتی چالیس کنال ارضی کے عطیہ کا اعلان کیا
یو سی بیروٹ کی مہر شباب سندس نے ایم ایس میتھ میں گولڈ میڈل ، عفیفہ عتیق عباسی تقریری مقابلوں میں شیلڈ اور سرٹیفیکیٹ، ماہ امم علوی نے کوئز مقابلوں میں اردو یونیورسٹی اسلام آباد کو پہلی پوزیشن دلوائی، بیروٹ خورد کی آٹھویں جماعت کی ہونہار طالبہ ۔۔۔ مقدس سدھیر عباسی ۔۔۔۔ نے ضلعی سطح کا ایک تعلیمی اعزاز اپنے نام کیا
تحریک بحالی سکول بلڈنگ بیروٹ کا قیام، روح رواں ممبر ضلع کونسل خالد عباسی ہیں، جنوری کی آخری تاریخ سے پہلے اس معاملے کو مکمل نمٹانے کا پختہ عزم رکھتے ہیں۔۔۔۔ اللہ تبارک و تعالیٰ استقامت دے۔

تحقیق و تحریر:محمد عبیداللہ علوی

زندہ دلان یو سی بکوٹ کا مستقبل ۔۔۔۔ اپنے سکول کی نئی عمارت میں، جو اسی سال تعمیر ہوئی
*************************
2016 اپنی تمام اچھی بُری یادوں کے ساتھ بیت گیا ۔۔۔۔ یہ سال بھی سرکل بکوٹ کے تعلیمی اداروں کی نئی بلڈنگز کی تعمیر کے حوالے سے بالکل بانجھ ہی رہا اور اپنے پیچھے کوئی مستقل نقوش نہیں چھوڑے ۔۔۔۔۔ مجوزہ تحصیل سرکل بکوٹ بھر کے کھنڈر نما سکول بلڈنگز عوامی نمائندوں کی بے حسی، کے پی حکومت کے لولی پاپ اور علاقے کے غریب مگر ذہین اور قابل طلبا و طالبات کی بے بسی پر ماتم کرتے ہوئے یہ 365 دن بھی ماضی کا حصہ بن گئے ہیں ۔۔۔۔ پھر بھی سرکل بکوٹ کے ہونہار، ذہین اور قابل طلبا و طالبات نے ان تعلیمی اداروں کے کھنڈرات میں ۔۔۔۔ درس و تدریس کا مرحلہ طے کرتے ہوئے ۔۔۔۔ شاندار نتائج دیئے ہیں ۔۔۔ مگر ۔۔۔۔ ان طلبا و طالبات کو بھی شاباش دینا ہم سب پر فرض عین ہے ۔۔۔۔ جنہوں نے ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کے بے درودیوار، ٹیچرلیس اور لیبارٹری لیس ان اداروں میں تعلیم حاصل کر کے نہ صرف نئی تعلیمی تاریخ لکھی بلکہ ۔۔۔ آنے والے طلبا کو یہ پیغام بھی دیا کہ ۔۔۔۔ جذبہ صادق ہو تو ۔۔۔ ننگی زمین پر سورج کی براہ راست تپتی دھوپ اور خون منجمد کرنے والی برستی برفباری میں بھی ۔۔۔۔ حصول تعلیم کی منزل کھوٹی نہیں کی جا سکتی ۔۔۔۔ ان گیارہ برسوں کے دوران کھنڈرات میں بدلنے والی سکول بلڈنگز کے باوجود ۔۔۔۔
سیکنڈری سکول برائے طالبات  بیروٹ
 

اس سرکل بکوٹ نے 35 پی ایچ ڈیز اور ان گنت ایم فلز ہی نہیں پیدا کئے ۔۔۔ بلکہ ۔۔۔۔ بیروٹ کے طلبا و طالبات نے گولڈ میڈلز بھی حاصل کئے ہیں ۔۔۔۔؟ سرکل بکوٹ کی یو سی بیروٹ کے ہائر سیکنڈری سکول برائے طالبات میں تعلیمی تاریخ کا ایک منفرد واقعہ یہ ہوا ہے کہ تین پشتوں سے ٹیچر پیشہ سے وابستہ پرنسپل فرخ نشتر ریٹائر ہو گئی ہیں اور انہوں نے اپنے اس منصب کا چارج ۔۔۔۔۔ صوبائی پبلک سروس کمیشن سے کوالیفائیڈ اپنی ہی بیٹی کو سونپا ہے، یہ سرکل بکوٹ کی پہلی ایم فل فیمیل پرنسپل ہیں، دریں اثنا بکوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈی ای او امجد ارباب عباسی ایبٹ آباد سے ہری پور ٹرانسفر ہو گئے ہیں جبکہ ٹیچر سجاد عباسی کو بیروٹ میں سینٹر انچارج مقرر کیا گیا ہے ۔۔۔۔ گزشتہ سال این ٹی ایس ٹیسٹ میں اول پوزیشن میں سمبلانیاں سکول کے ٹیچر عبدالستار عباسی کی صاحبزادی اور بڑے بیٹے کو مقامی سکولوں میں ٹیچر تعینات کر دیا گیا ہے، جبکہ بیرون علاقہ سے آنے والے ٹیچرز اپنے گھروں میں بیٹھے تنخواہیں وسول کر رہے ہیں۔
سال 2016 میں یو سی بکوٹ نے تعلیمی اداروں کی تعمیر نو کے عملی کام میں میدان مار لیا اور اپنے زندہ ہونے کا ثبوت بھی دیدیا، بکوٹ کے خانوادہ آزاد خان کے صاحبزادگان سردار عثمان عباسی، سردار ایاز عباسی اور سردار شجاع طارق عباسی نے ڈگری کالج برائے طالبات کیلئے اپنی قیمتی 40 کنال اراضی کے عطیہ کا اعلان کیا ۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت سے کہا ۔۔۔۔ لو جی، ہم نے اپنا حصہ ادا کر دیا ۔۔۔۔ اب اس پر بلڈنگ بنانا تمہارا کام ہے ۔۔۔۔ اعلان کے دوسرے روز ہی ۔۔۔۔ بقول بیروٹ سے رکن ضلع کونسل خالد عباسی ۔۔۔۔ بیروٹ کے ڈگری کالج کا فنڈ بکوٹ منتقل کر کے ۔۔۔ بکوٹ کے اس ڈگری کالج کی بلڈنگز کا خواب بھی شرمندہ تعبیر کر دیا گیا ہے ۔۔۔۔؟
 وی سی کہو غربی کا ایک سکول
یو سی بیروٹ کے کھنڈرات سکول بلڈنگز کی تعمیر میں تو کوئی اضافہ ہوا نہ ہی کسی بھی قسم کی تعمیر نو ہی ہو سکی، سابق وزیر اعلیٰ اور گورنر کے پی کے سردار مہتاب احمد خان کی والدہ مرحومہ کی اس یونین کونسل کی 4 ہونہار طالبات نے ملکی سطح پر اپنی قابلیت اور اہلیت کے نقوش ضرور چھوڑے ہیں، وی سی کہو شرقی کی طالبہ ۔۔۔۔ مہر شباب سندس ۔۔۔ نے رفاہ یونیورسٹی اسلام آباد سے ایم ایس میتھ میں گولڈ میڈل حاصل کیا، اسی وی سی کی ایک اور طالبہ عفیفہ عتیق عباسی نے کل پاکستان تقریری مقابلے میں اول پوزیشن حاصل کر کے میڈل اور شیلڈ حاصل کی، اسی وی سی کی ایم فل کی تیسری طالبہ ماہ امم علوی تھی جس نے ریڈیو پاکستان اسلام آباد کے آل پاکستان کوئز مقابلے میں ۔۔۔ اپنی مادر علمی وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد کو پہلی پوزیشن میں فتح یاب کیا، ہوترول، وی سی بیروٹ خورد کی آٹھویں جماعت کی ہونہار طالبہ ۔۔۔ مقدس سدھیر عباسی ۔۔۔۔ نے گزشتہ سال اپنےسکول کے انہدام کے باوجود ضلعی سطح کا ایک تعلیمی اعزاز اپنے نام کیا ہے ۔۔۔ یو سی بیروٹ میں دو مزید پرائیویٹ سکولوں کا اضافہ بھی ہوا ہے جن کی انرولمنٹ ابھی جاری ہے۔
 یو سی مولیا کا ایک تعلیمی ادارہ
بیروٹ میں ہائیر سیکنڈری سکول کی ہمارے اجداد کے چندے سے بنی بلڈنگ کی بحالی کیلئے ایک ۔۔۔۔ تحرک بحالی سکول بلڈنگ ۔۔۔۔ نے جنم لیا ہے، سیاسی وابستگی سے بالا تر ہو کر اس کے روح رواں تحریک آزادی پاکستان کے ایک کار کن محمد عباس خان کے فرزند واحد ۔۔۔۔ خالد عباس عباسی ہیں، انہوں نے اس سلسلے میں عوام علاقہ کا ایک اجلاس بلا کر تعلیمی کمیٹیاں تشکیل دیں اور اب ایک سب کمیٹی بنا کر ماہ رواں کی آخری تاریخ سے پہلے اس معاملے کو نمٹانے کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے جو ہم سب اہلیان بیروٹ کیلئے کافی حوصلہ افزا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ ۔۔۔۔ رواں سال ہی اس تاریخی سکول بلڈنگ کو دوبارہ اس کے شایان شان طریقے سے کھڑا کر دیا جائے گا ۔۔۔۔ انشااللہ ۔۔۔۔ اسی سکول کو راجہ مبین اور طاہر امین کی کوششوں سے ٹیوب ویل بھی تعمیر کر کے دیا گیا ۔۔۔ جبکہ ۔۔۔ ایم پی اے سردار فرید خان کے فنڈز سے سکول کی جائیداد میں مزید 2 مرلے شامل کر کے ان کا قبضہ بھی حاصل کیا گیا ہے۔
یہ سال اپنے دسویں ماہ کی آخری تاریخ اور گیارھویں کے تیسرے عشرے میں بیروٹ کے دو نامور اساتذہ کرام ۔۔۔ محمد سمیع اللہ علوی اور محمد یاسر علوی ۔۔۔۔ بزرگ ٹیچر ممتاز شاہ کی اہلیہ اور سب سے چھوٹی ہمشیرہ کو بھی اپنے ساتھ بہشت بریں لے گیا ہے ۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ ان سب مرحومین کی مغفرت فرماوے ۔۔۔ آمین یا رب العالمین


******************************

ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی اراضی کا معاملہ، 31جنوری کو اپر دیول کوہالہ روڈ بند کرنے کی  دھمکی


یو سی بیروٹ کی تعلیمی کمیٹیوں کا پہلا ہنگامی اجلاس،  فائنل مذاکرات کیلئے ایک اور سب کمیٹی  بھی تشکیل

کمیٹی میں ندیم عباسی، قاضی سجاول خان اکسیر عباسی کے علاوہ سعید عباسی اور عبدالمنان عباسی کو بھی شامل کیا گیا ہے

کمیٹی نےکام شروع کردیا،رپورٹ وہ 9 جنوری کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی، خصوصی رپورٹ

بیروٹ (عبیداللہ علوی سے)والدین ٹیچر کونسل ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کے چیئرمین شبیر عباسی نے سکول اراضی معاملہ حل نہ ہونے کی صورت میں 31جنوری کو اپر دیول کوہالہ روڈ بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے اور کہا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے ہم تادم مرگ اپنے مقصد کے حصول کیلئے سکول کے سینکڑوں طلبا و طالبات کے ساتھ اس جرنیلی سڑک کو اس وقت تک نہیں کھولنے دیں گے جب تک سکول کی اراضی کا معملہ حل نہیں کیا جاتا شبیر عباسی اور طلبا و طالبات کی اس کھلی دھمکی کے بعد تحریک بحالی سکول بلڈنگ بیروٹ کے رہنما اور یو سی بیروٹ سے رکن ضلع کونسل خالد عباس عباسی نے نئے سال 2017 کے پہلے روز آج اتوار کو ہی یو سی بیروٹ کی چھ ویلیج کونسلوں سے نو تشکیل تعلیمی کمیٹیوں کا پہلا ہنگامی اجلاس وی سی بیروٹ کلاں کے اکھوڑاں آفس میں  طلب کیا جس میں تمام ممبران کے علاوہ جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر سعید عباسی اور پی ٹی آئی کی طرف سے وی سی باسیاں سے عبدالمنان عباسی شریک ہوئے ہیں، کہو غربی سے تعلیمی کمیٹی کے ممبران کے طور پر بیروٹ خورد سے ممبر تحصیل کونسل قاضی سجاول خان اور چیئرمین وی سی جان محمد عباسی نے خود کو نمائندگی کیلئے پیش کیا، اجلاس میں متفقہ طور پر مالکان اراضی امتیاز عباسی و دیگر سے مکمل اختیارات کے ساتھ فائنل مذاکرات کیلئے ایک سب کمیٹی  بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں  ندیم عباسی،  قاضی سجاول خان اور اکسیر عباسی  کے  علاوہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو نمائندگی دیتے ہوئے سعید عباسی اور عبدالمنان عباسی کو بھی شامل کیا گیا ہے یہ کمیٹی ہنگامی بنیادوں پر آج سے ہی کام شروع کر رہی ہے جس کی رپورٹ وہ 9 جنوری کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی اگر سب کمیٹی کی کوشش سے مالکان اراضی سے مذاکرات میں کوئی پیشرفت  ہو ئی تو اس کی منظوری دی جائیگی اور اگر سب کمیٹی اپنے ٹاسک میں ناکام رہی توآئندہ کا لائیحہ عمل طے کیا جائیگا اور جبکہ 31جنوری سے قبل تحریک بحالی سکول بلڈنگ  نےاس معاملے کو ہر حال میں نمٹانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
*****************

وی سی بیروٹ کی تعلیمی کمیٹیوں کی سب کمیٹی کا اجلاس ۔۔۔۔۔ رپورٹ پیش کی
--------
ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی بلڈنگ کی اراضی کے دعویداران امتیاز عباسی و دیگر نے اس کے عوض متبادل جگہ کا مطالبہ کر دیا۔
--------
25 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں سب کمیٹی کی جانب سے دعویداران کو جواب دیا جائیگا۔
--------
اراضی خریداری سے متعلق بریگیڈئر مصدق عباسی اور سردار مہتاب خان سے منسوب اعلانات کی کوئی حقیقت نہیں ......ترجمان
--------
اراضی خریداری کا فیصلہ ہوا تو یو سی بیروٹ کے عوام مل کر کنٹری بیوشن کریں گے، اس میں جو کوئی بھی جتنا عطیہ کرنا چاہے اس کی صوابدید پر ہے ۔۔۔ ترجمان
****************
یونین کونسل بیروٹ کی تشکیل کردہ تعلیمی کمیٹیوں کی سب کمیٹی کا ایک اجلاس وی سی بیروٹ کے اکھوڑاں آفس میں ہوا جس کی صدارت ممبر ضلع کونسل خالد عباس عباسی نے کی، اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، اس کے بعد سب کمیٹی نے رپورٹ پیش کی جس کا خلاصہ یہ تھا کہ ۔۔۔۔۔۔ ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی بلڈنگ کی اراضی کے دعویداران امتیاز عباسی و دیگر نے اس اراضی کے عوض متبادل جگہ کا مطالبہ کیا ہے تاہم اجلاس نے کمیٹی کو بتایا کہ ۔۔۔۔ دعویداران کا پیغام یو سی بیروٹ کے عوام تک پہنچ گیا ہے جس پر مزید غور و خوض کیا جائیگا اور 25 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں سب کمیٹی کی جانب سے دعویداران کو جواب دیا جائیگا، اس سلسلے میں متبادل اراضی کے علاوہ دونوں فریق اراضی کے معاوضے کے آپشن پر بھی غور کریں گے ۔۔۔۔۔۔ کمیٹی کے ترجمان سے جب یہ پوچھا گیا کہ ۔۔۔۔ اگر فیصلہ رقم کی ادائیگی کا ہوا تو یہ رقم کہاں سے آئیگی اور اس کی ادائیگی کون کریگا تو ان کا کہنا تھا کہ ۔۔۔۔ یہ پوری یو سی کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ رقم جمع کر کے اراضی دعویداروں کے حوالے کرے ۔۔۔۔ ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ ۔۔۔۔ اس سے پہلے تو بریگیڈئیر مصدق عباسی کے حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ اراضی کی قیمت کوئی بھی لگے ۔۔۔۔ وہ اس کی ادائیگی کرینگے ۔۔۔۔ جبکہ ۔۔۔۔ ماضی میں سردار مہتاب خان کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ ۔۔۔۔ ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کیلئے اراضی کی قیمت میں وہ بھی حصہ ڈالیں گے ۔۔۔۔ اس پر ترجمان نے کہا کہ ۔۔۔۔۔ اس طرح کی باتیں نہایت غیر ذمہ داری سے اڑائی جاتی ہیں ۔۔۔۔ تاہم ۔۔۔۔ یو سی بیروٹ کی چھ ویلیج کونسلوں کی تعلیمی کمیٹیوں نے جو بھی متفقہ فیصلہ کیا تو اس کی روشنی میں ان کے تجویز کردہ آپشن پر عملدرآمد کیا جائیگا ۔۔۔۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں کے وسائل کم تھے پھر بھی انہوں نے یہ سکول بلڈنگ عدم سے وجود میں لائے تھے اور اس درسگاہ سے لائق ترین، بیروٹ کا نام ہر شعبہ زندگی میں روشن کرنے والے نامور لوگ پیدا ہوئے اور وہ اپنے اپنے شعبے میں ملک و قوم کا نام آج بھی روشن کر رہے ہیں ۔۔۔۔ انشااللہ ہم اہلیان بیروٹ بھی اس بلڈنگ کی شایان شان تعمیر کیلئے ہر قسم کی مالی قربانی کی ایک اور تاریخ لکھیں گے۔۔۔۔ اجلاس میں سکول بلڈنگ کی تعمیر نو کیلئے کی جانیوالی کوششوں پر ممبر ضلع کونسل خالد عباس عباسی کو خراج تحسین پیش کیا گیا...  ۔