Sunday, January 8, 2017

Educational activities in Circle Bakote In the year of 2019

Educational activities in 
Circle Bakote
In the year of 2019
*****************

 ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ برائے طلباء کی تعمیر کیخلاف

 مبینہ مالکان اراضی کی پشاور ہائیکورٹ، ایبٹ آباد بنچ سے حکم امتناعی خارج
------------------
پشاور ہایکورٹ، ایبٹ آباد بنچ نے سول سوسائٹی کو فریق بننے کی اہل بیروٹ کی درخواست بھی منظور کر لی
------------------
ایک این جی اوز ۔۔۔ ہم قدم ۔۔۔۔ کے مالی و ٹیکنیکل تعاون سے پرانے سکول کی شکستہ بلڈنگ کی جگہ عظیم الشان نئی عمارت کا کام شروع کر دیا گیا ہے
------------------
ڈی سی ایبٹ آباد نے ۔۔۔۔۔ آئندہ کسی بھی سرکاری سکول کے ترقیاتی کام میں رکاوٹ پیدا کرنے والے شر پسندوں کے خلاف بکوٹ پولیس کو فوری مقدمہ درج کر کے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا
***************************

 تحریر

خالد عباس عباسی

ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ایبٹ آباد

*************************** 

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایبٹ آباد نے بیروٹ آ کر سکول کی تعمیر کے کام کا دوبارہ آغاز کردیا ہے ۔۔۔۔۔ آج پشاور ہاہیکورٹ، ایبٹ آباد بنچ میں بیروٹ ہائی سکول برائے طلباء کی تاریخ سماعت تھی ۔۔۔۔۔ اس موقع پر پشاور ہایکورٹ، ایبٹ آباد بنچ نے سول سوسائٹی کو فریق بننے کی ہماری پٹیشن منظور کر دی ہے اور دوسرے فریق کی سٹے آرڈر(حکم امتناعی) کی درخواست خارج کر دی اب سکول کی تعمیر میں کوی رکاوٹ نہیں ۔۔۔۔۔۔ ہم اللہ تبارک و تعالیٰ کو گواہ بنا کر اہل بیروٹ سے یہ وعدہ کرتے ہیں کہ ۔۔۔۔ ہم عوامی نمائندے نہ صرف اپنے بزرگوں کے اس تحفے کی حفاظت کریں گے بلکہ اس کو پہلے سے بھی بہتر حالت میں اپنی آہندہ نسل کو منتقل کرنے کی ہر ممکن کوشش بھی کریں گے ۔۔۔۔۔ اس مقدس اور اانت کے مشن میں ہمیں اہلیان یونین کونسل بیروٹ کی دعائوں اور ہمدردیوں کی ضرورت ہے ۔۔۔۔۔ بالخصوص یو سی بیروٹ کی چھ وی سیز سے تعلق رکھنی والی مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کے علاوہ اپنے بزرگوں، اس مادر علمی کے سابق اور موجودہ طالب علموں، نوجوانوں اور یو سی بیروٹ کے ہر ٹریڈ سمیت بیدار مغز وطن کی مٹی سے عشق کی حد تک محبت کرنے والے صحافی بھاہیوں سے گزارش ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ اس معاملہ پر اپنی تحقیق کریں اور اہل بیروٹ کو اس سکول کی تعمیر سے متعلق اصل حقائق اور مسائل سے ضرور آگاہ کریں ۔۔۔۔۔ کیونکہ یہ بھی اپنی مادر علمی سے محبت کا ایک اظہار ہے ۔۔۔۔۔ اہل بیروٹ سے یہ بھی گزارش ہے کہ وہ سکول کی تعمیر نو کے دوران ضرور تشریف لائیں اور اس معاملے میں ہماری رہنمائی بھی کریں ۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ تمام اہل یو سی بیروٹ کا حامی و ناصر ہو ۔۔۔۔۔ آمین
ایک این جی اوز ۔۔۔ ہم قدم ۔۔۔۔ کے مالی و ٹیکنیکل تعاون سے پرانے سکول کی شکستہ بلڈنگ کی جگہ عظیم الشان نئی عمارت کا کام شروع کر دیا گیا ہے جس میں کچھ لوگوں نے رکاوٹ ڈالی جس پر ہم نے ڈی سی ایبٹ آباد سے ملاقات کی اور اپنا مسئلہ ان کے سامنے رکھا جس پر انہوں نے بلا تاخیر اسی وقت یہ احکامات جاری کیے کہ ،،،،، آہندہ کسی بھی سکول کے کام میں رکاوٹ پیدا کرنے والے شرپسندوں کے خلاف پولیس کو فوری طور پر مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کیا جاوے ۔۔۔۔۔ یہ ایمر جنسی حکم ۔۔۔۔۔ فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے ۔
میں آخر میں ۔۔۔۔۔ مسلم لیگ (ن) بیروٹ کے صدر نمبردار گلاب خان۔ طارق عباسی، ناظم وی سی بیروٹ کلاں ندیم عباسی، ممبران وی سی بیروٹ ۔۔۔ شبران عباسی، قمر عباسی اور مسلم لیگ بیروٹ سے تعلق رکھنے والے ان تمام دوستوں کا تہہ دل سے مشکور و ممنون ہوں جنہوں نے بیروٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول اور بوائز ہائر سیکنڈری سکول کی تعمیر میں رکاوٹیں دور کرنے میں معاونت کی ۔۔۔ اور ۔۔۔۔ اس سلسلہ میں سابق ممبر صوبائی اسمبلی ،،،، سردار فرید خان،،،، کا بھی خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ۔۔۔۔۔ ہر موقعہ پر ہمارا اس مقدس مشن میں دامے، سدرہمے اور سخنے ساتھ دیا ۔۔۔۔ آج ان سب کی کاوشوں سے ۔۔۔۔ گرلز ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ ۔۔۔۔ کی بلڈنگ مکمل ہو چکی ہے، عامر عبداللہ عباسی شہید ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ برائے طلباء کے ساتھ ایک اضافی بلڈنگ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے

****************
تفصیلی رپورٹ بشکریہ ۔۔۔۔۔ جناب خالد عباس عباسی ۔۔۔۔۔ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ایبٹ آباد ۔۔۔۔۔ واضح رہے کہ کہ خالد عباس عباسی نے دو برس قبل بیروٹ کی سول سوسائٹی اور درد دل رکھنے والے والیان بیروٹ کے تعاون سے ،،،، تحریک بحالی ہائی سکول بیروٹ،،،، شروع کی تھی مگر یہ تحریک خود خالد عباس عباسی کے خاندانی مسائل اور دیگر وجوہ کی بنا پر سست پڑ گئی تھی ۔۔۔۔ اس دوران انہوں نے انصاف کیلئے پشاور ہائی کورٹ، ایبٹ آباد بنچ سے رجوع کیا ۔۔۔۔۔ اور دا سال بعد اللہ ب العزت نے بیروٹ میں بزرگو کے اس تحفہ کی تعمیر نو میں کامیاب ہو گئے ہیں ۔۔۔۔ اس سے قبل انہوں نے ہائر سیکنڈری سکول برائے طالبات کی تعمیر بھی مکمل کی ہے مگر ابھی تک اس میں نامعلوم وجوہ کی بنا پر کلاسیں شروع نہیں ہو سکی ہیں ۔۔۔۔ ہماری دعا ہے کہ بیروٹ کے مفاد میں خالد عباسی اپنی کوششیں جاری رکھیں اور تھریک پاکستان کے مجاہد اپنے والد عباس خان مرحوم کی طرح اس کا ریوارڈ صرف اور صرف اللہ کریم سے طلب کریں ۔۔۔۔۔ مجھ سمیت یہ دنیا والے کسی کو کیا دے سکتے ہیں ۔۔۔۔۔

-----------------------------

16th January, 2019

 *****************

اہل باسیاں نیں ۔۔۔ تعلیمی ذوق تے بلند فکر۔۔۔۔ نی گل
تے
اہل بیروٹ کولا ہک 

 بزرگاں نا بنایا وا ہائر سیکنڈری سکول 

وی نا سنبھالن وا
**********************

کسی علاقے کی امیری، تعلیمی ذوق اور بلند فکر کا اندازہ وہاں کے لوگوں کے بلند و بالا اور دنیا بھر کی آسائشات سے لبریز عالیشان محلات سے نہیں بلکہ وہاں کے تعلیمی اداروں اور عبادت گاہوں کی شان شوکت سے ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اس بات کی گواہی راقم الحروف عبیداللہ علوی دیتا ہے کہ ۔۔۔۔۔ وی سی باسیاں کے لوگوں سے زیادہ امیر ترین ان کی مساجد اور ان کے گھروں سے زیادہ شان و شوکت والے ان کے تعلیمی ادارے ہیں ۔۔۔۔۔۔ زیر نظر تصویر بھی اہل باسیاں کے عمدہ ذوق کی شہادت دے رہی ہے ۔۔۔۔۔؟
ہم اہل بیروٹ کو ہمارے جلیل القدر بزرگوں نے ۔۔۔۔۔ کراچی سے درہ خنجراب اور واہگہ سے طورخم تک ۔۔۔۔۔ چندہ کر کے اس وقت کا مڈل اور آج کا ہائر سیکنڈری سکول تعمیر کر 1964ء میں دیا جہاں سے ۔۔۔۔۔ راقم السطور سمیت ہماری کم از کم دو نسلیں میٹرک کر کے فارغ ہوئیں ۔۔۔۔۔ 56 برس بعد ہماری یہی تعلیمی درسگاہ ۔۔۔۔۔ ہمارے رہبروں اور رہنمائوں کے ہر سال کئے جانے والے اور کبھی پورے نہ ہونے والے وعدوں کی ہی بھینٹ چڑھائی جاتی ہے ۔۔۔۔۔ جہاں سے بیروٹ کا فور سٹار پہلا جرنیل ۔۔۔۔ مقصود عباسی ۔۔۔۔۔ عساکر پاکستان میں قائدانہ کردار ادا کیا، جہاں سے فارغ التحصیل کم از کم 20 پی ایچ ڈیز اندرون اور بیرون ملک مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔۔۔۔۔ وہی مادر علمی آج اپنے روحانی نامور بیٹوں کی بے حسی پر بال کھولے ملک شام کی غریب الوطن لٹی پھٹی بیوہ کی طرح اپنا سینہ پیٹ رہی ہے ۔۔۔۔۔ مگر اب صورتحال یہ ہے کہ ہم اہل یو سی بیروٹ تو اپنی مادر علمی کی زمین بھی پلاٹوں کی صورت میں بیچ کھانے کے خواب دیکھ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔ تفو بر تو اے چرخ گرداں تفو

--------------------------------

14 January, 2019

Educational activities in 
Circle Bakote
In the year of 2018
*****************
 وائے ناکامی ، متاع کاررواں جاتا رہا ۔۔۔۔ کاررواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
------------------------------

اہل بیروٹ سے ان کے بچوں کا 

 امتحانی سینٹر 

چھین لیا گیا

 مگر سرداران سیاست کے ماتھے پر کُرنجھ بھی نہیں پڑ سکی
------------------------------
ہمارے ناخواندہ آباء و اجداد 120 سال قبل ملکوٹ سے بند ہونے والا سکول بیروٹ لے آئے اور بلڈنگز بھی وقف کر دیں ۔۔۔۔ اور ہم؟

------------------------------
انہوں نے ہمارے شاندار مستقبل کیلئے اپنا حال بھی تج دیا، گرمی دیکھی نہ سردی، جب ضرورت پڑی ، بارش میں بھی ایبٹ آباد چل دیئے ------------------------------
اتنے پڑے نقصان پر ہم خاموش ۔۔۔۔ کیوں؟
موجودہ صاحب اقتدار اور دیگر پریشر کروپس کے سردار اگر نہ بولے تو قیامت کے روز کس منہ سے  اپنے پروردگار کے حضور پیش ہوں گے

------------------------------
جماعت اسلامی بیروٹ نے فرض کفایہ ادا کرتے ہوئے وی سی بیروٹ کلاں میں قرارداد کے ذریعے اپنا حق واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے ۔۔۔۔ کیونکہ ۔۔۔ زلزلہ آئے یا طوفان ۔۔۔۔ اہل بیروٹ اور ان کے بچوں کی ہمدرد اور نگہبان ۔۔۔۔ جماعت اسلامی نہیں تو اور کون ؟

 
*********************************


      یہ اٹھارہ سو اٹھانویں کی بات ہے کہ ۔۔۔۔ ملکوٹ کے ورنیکلر پرائمری سکول ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا ۔۔۔۔ کیونکہ ۔۔۔ ایبٹ آباد کے ضلعی تعلیمی حکام یہ محسوس کر رہے تھے کہ سکول میں تین ٹیچر ۔۔۔ 16روپے فی کس تنخواہ لے رہے ہیں مگر وہ ملکوٹی طلباء  و طالبات کو سکول لانے میں ناکام ہو گئے ہیں ۔۔۔۔۔ لہٰذا ۔۔۔۔ 16x3=48 روپے تعلیم کے نام پر ضائع ہو رہے ہیں ۔۔۔۔ انگریزی حکام کا یہ سوچنا درست بھی تھا کہ وہ سفید فام آقا تھے اور ہم مٹیالے رنگ والے غلام ابن غلام ۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔ اس سلسلے میں بیروٹ کی بگلوٹیاں جامع مسجد میں ایک جرگہ بلایا گیا جس کی صدارت حضرت پیر فقیراللہ بکوٹیؒ نے فرمائی ۔۔۔۔ باسیاں سے لیکر ترمٹھیاں تک اور دریائے جہلم سے موشپوری تک تمام اہم شخصیات اس جرگہ میں شریک تھیں ۔۔۔۔ جرگہ کے میزبان موجودہ وی سی بیروٹ کلاں کی تمام بلادریاں تھیں اور اہل جرگہ کی خدمت کیلئے ایک داند ذبح کیا گیا تھا جبکہ چاول تو ہوترول کے ہوتروں کے تھے ۔۔۔۔ کلیل (دس بجے کے ٹاٗئم پر سب لوگ اس مسجد میں جمع  ہو چکےتھے اور  بل خیر کے بعد وہ یہ سننے کے لئے بیتاب تھے کہ ۔۔۔۔ اہل بیروٹ کو ایسا کیا مسئلہ درپیش ہے جس کیلئے موجودہ یو سی بیروٹ کی تمام بلادریوں کے سرداروں کو جمع کیا گیا ہے ۔۔۔۔۔؟
    حضرت پیر فقیراللہ بکوٹیؒ ۔۔۔۔ جو اس وقت اسی بگلوٹیاں کی جامع مسجد کے امام تھے اٹھے ۔۔۔۔ حمد و ثناء کے بعد اپنی مادری زبان ہزارے والی ہندکو میں فرمایا کہ ۔۔۔۔ (ترجمہ) ۔۔۔۔ مجھے سرداران بیروٹ نے بتایا ہے کہ ملکوٹ کا سکول ختم ہو رہا ہے، آپ سب کو اس لئے بلایا گیا ہے کہ آپ کی رائے سے اس سکول کو ہم لوگ کیوں نہ بیروٹ منتقل کر لیں، مجھے آپ کی مرضی جاننی ہے کہ ۔۔۔۔ سکول کی عمارت کون دے گا ۔۔۔۔ اگر غیر مقامی اساتذہ بھی ہوئے تو ہمارے بچے بچیوں کو تعلیم دینے والے ان اساتذہ کی میزبانی کون کرے گا ۔۔۔۔؟ اور ایبٹ آباد جا کر تعلیمی حکام سے مذاکرات کون کرے گا ۔۔۔۔؟ اور حضرت صاحبؒ نے اسی پر اپنی گفتگو کا اختتام کر دیا۔
    جرگہ میں سرگوشیاں شروع ہو گئیں ۔۔۔ اتنے میں بیروٹ کے ٹھیکیدار سرداد ولی احمد خان اٹھے اور بآواز بلند تمام لوگوں کا اس جرگہ میں آنے کا خیر مقدم کیا  اور کہا کہ ۔۔۔۔ میرے بھائی عبدالکریم خان کا مکان خالی پڑا ہے، میں ان کی اجازت سے یہ سکول کیلئے دینے کا اعلان کرتا ہوں ۔۔۔۔ اتنے میں صوفی عباس خان مرحوم کے والد (نام بھول رہا ہوں) اٹھے اور اپنا مکان بھی سکول کیلئے دینے کا اعلان کر دیا ۔۔۔۔ ان اعلانات کو سنتے ہی بیروٹ کی کاملال برادری کے ایک بزرگ (فضل الرحمٰن فیض کے دادا) اٹھے اور کہا کہ جو غیر مقامی استاد ہوں گے ان کی خدمت میرے ذمہ ہے ۔۔۔۔ اس پر ولی احمد خان نے کہا کہ ۔۔۔ سکول بیروٹ لانے کیلئے جو جرگہ ایبٹ آباد جاوے گا اس کے سارے اخراجات بھی میرے ذمہ ہوں گے ۔۔۔۔ یہ بات اہل جرگہ نے سننی تھی کہ سب نے تالیاں بجانی شروع کر دیں اور حضرت صاحب نے جرگہ تشکیل دینے کی ذمہ داری بھی ولی احمد خان کے سپرد کی اور پھر یہ جرگہ برخاست ہو گیا ۔۔۔۔ جرگہ نے وہاں ہی ماحاضر تناول کیا اور پھر وفد تشکیل دے دیا گیا ۔۔۔۔ اگلے روز یہ وفد ڈپٹی کمشنر ضلع ہزارہ کے آفس میں موجود تھا ۔۔۔ مذاکرات دو روز چلے اور آخر کار اہل بیروٹ کے یہ نمائندے ۔۔۔ ملکوٹ کا ورنیکلر پرائمری سکول بیروٹ شفٹ کروا کر ہی اپنے گھروں کو واپس آئے ۔۔۔۔ 1898 میں بیروٹ شفٹ ہونے والے اس سکول کے پہلے استاد ۔۔۔ حضرت مولانا میاں محمد اسماعیل علوی اور پہلے شاگرد انہی کے پڑوسی کولالیاں کے  رہائشی نذر محمد خان تھے ۔۔۔۔ جبکہ سکول کی پہلی کلاس بگلوٹیاں مسجد سے متصل عبدالکریم خان کی بلڈنگ میں لگی ۔۔۔۔ یہ سکول اس وقت بھی موجود ہے  اور انہی عبدالکریم خان کے بھائی ۔۔۔ ولی احمد خان ۔۔۔ کی دیہرہ  (کہو شرقی) والی پراپرٹی میں نئی بلڈگ میں ہے ۔
    بیروٹ کی یہ ہستیاں سکول نہ ہونے کی وجہ سے کبھی بھی  سکول نہیں گئی تھیں ۔۔۔۔ یہ کاروباری لوگ 20 کے  پہاڑے پر حساب کتاب کرتے تھے ۔۔۔۔ وہ اجتماعی معاملات پر جہاں پانی کی ضرورت ہوتی تھی وہ اپنا لہو پیش کرتے تھے ۔۔۔۔ اس وقت بھی وہ حضرت پیر فقیراللہ بکوٹیؒ کے میزبان اور مقتدی ہی نہیں تھے بلکہ اسی بگلوٹیاں مسجد کے نیچے کشمیر آنے جانے والے مسافروں کی خدمت کے علاوہ اپنی باڑیوں کے غلہ سے حضرت صاحبؒ کی سربراہی میں لنگر بھی چلا رہے تھے ۔۔۔۔ لمحہ موجود میں ہمارے شاندار پڑھے لکھے  مستقبل کیلئے سردی گرمی دیکھے بغیر ایبٹ آباد پیدل سفر کر کے جانے والے120 برس قبل  کے یہ سیدھے سادے، نا خواندہ اور مخلص ترین لوگ تو ہمارے لئے سکول بھی لے کر آ گئے مگر ۔۔۔۔ آج ۔۔۔۔ جبکہ ہمارے میٹرک اور انٹر کے ہونہار، لائق اور اہل طلباء و طالبات کو 1978ء سے قائم امتحانی سینٹر سے محروم کر دیا گیا ہے اور ۔۔۔۔ انہی جرات مند ایمانی حرارت کے حامل اور اپنا حق حاصل کرنے والوں کی موجودہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اولادوں نے اس امتحانی سینٹر سے اپنے بچوں کی محرومی پر ان کے ماتھے پر کوئی کرُنجھ (شکن) بھی نہیں پڑی ہے نہ بڑے بڑے سیاسی دعوے کرنے والے نون لیگیوں اور انصافیوں نے ہی کوئی آواز اٹھائی ہے، جلسہ کیا ہے اور نہ ہی اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے ہی کوئی مظاہرہ ہی کیا ہے ۔۔۔۔ میں سوچتا ہوں کہ ۔۔۔۔ ممبر ضلع کونسل خالد عباس عباسی، ممبر تحصیل کونسل قاضی سجاول خان، رفاق عباسی اور اکلوتے جرنیل کے بھائی آفاق عباسی، بریگیڈئیر مصدق عباسی، نصف درجن سے زائد حاضر سروس  اور ریٹائرڈ کرنیل، اربوں مالیت کی دولت رکھنے والے بیروٹ کی ہر ڈھوک کے اصلی اور خود ساختہ سردار، خان اور ملک کہاں ہیں  جو اہل بیروٹ کو ان کا بنیادی اور پیدائشی امتحانی سینٹر کا حق واپس اہل بیروٹ کو دلا سکیں ۔۔۔۔ کیا یہ فرض صرف جماعت اسلامی کے کارکن وقاص عباسی اور رہنمائوں جناب سعید عباسی، جناب مفتی عتیق اور جناب ساجد قریش کا ہے کہ وہ ہی آواز اٹھائیں ۔۔۔۔ پھر بھی انہوں نے فرض کفایہ ادا کرتے ہوئے وی سی بیروٹ کلاں میؓں اہل بیروٹ کو اس کا حق واپس لانے کیلئے چند روز پہلے قرارداد پیش کر کے اپنا حق ادا کر دیا ہے ۔۔۔۔ بیروٹ کی سیاسی جماعتوں کے طرم خانو ۔۔۔۔ مارچ میں میٹرک اور اپریل یا مئی میں انٹر کے امتحانات ہونے جا رہے ہیں ۔۔۔۔ اگر تم اسی طرح خاموش رہے اور اپنا حق واپس نہ لے سکے تو بیروٹ کے طلباء و طالبات تو تمہیں کبھی نہیں بخشیں گے اور قیامت کے روز اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سامنے کس منہ سے پئش ہو گے ۔۔۔۔۔؟
وائے ناکامی ۔۔۔۔۔۔  متاع کاررواں جاتا رہا
کاررواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
------------------------------
پیر22/اکتوبر2018
 


اہل یو سی بیروٹ کا ایک اور اعزا

 کہو شرقی کی فیمیل ٹیچر نے دی بیسٹ ٹیچر ایوارڈ اپنے نام کر لیا
---------------------
 وردا ثناء عباسی  ۔۔۔۔ راقم کی پڑوسی اور ریٹائرڈ ٹیچر عبدالستار عباسی کی صاحبزادی ہیں---------------------
کسی بھی شعبے کے ۔۔۔۔ پروفیشنلز اگر ایمانداری سے ڈیلیورکریں تو وہ دوسروں کیلئے مینارہ نور بھی ثابت ہوتے ہیں 

**********************
ایبٹ آباد ۔۔۔۔ کہو شرقی کے ریٹائرڈ ٹیچر عبدالستار عباسی کی دختر
ڈی سی اور تحصیل ناظم سے دی بیسٹ ٹیچر ایوارڈ وصول کر رہی ہیں
***********************
بعض پیشے ایسے ہوتے ہیں جن سے منسلک پروفیشنلز اگر ایمانداری سے اپنے فرائض ادا کریں تو وہ نہ صرف امر ہو جاتے ہیں بلکہ وہ دوسروں کیلئے مینارہ نور بھی ثابت ہوتے ہیں ۔۔۔۔ راقم السطور سمیت ہزاروں طلباء کے استاد  محترم جناب امتیاز عباسی صاحب ۔۔۔۔ بھی اہل بیروٹ اور اپنے طلباء کیلئے واقعی مینارہ نور ہیں ۔۔۔۔ یہی نہیں بلکہ ان کی کہو شرقی والی ہمشیرہ مسز صابر عباسی کے داماد عبدالستار عباسی بھی ایک قابل تقلید استاد رہے ہیں، انہوں نے محدود وسائل کے باوجود اپنے بچوں اور بچیوں کو اعلیٰ تعلیم سے سرفراز کیا ہے اور اس کا ثمر ان کی بچی ۔۔۔ ورداء ثناء  عباسی ۔۔۔۔ کو ایبٹ آباد میں ضلع کے سب سے بڑے بیورو کریٹ یعنی  ڈپٹی کمشنر اور تحصیل ناظم کی طرف سے ان کی لیاقت، قابلیت اور اہلیت کے اعتراف میں ۔۔۔۔ ایوارڈ ۔۔۔۔ مل چکا ہے ۔۔۔۔ نہایت مبارک ہو جناب عبدالستار صاحب آپ کو اور آپ کی صاحبزادی کو ۔۔۔ اور پورے اہل خانہ کو ۔۔۔۔ اور اہلیان کہو شرقی و بیروٹ سمیت سرکل بکوٹ بھر کے معماران علم و دانش کو مبارک ہو ۔۔۔
    عبدالستار عباسی کہو شرقی میں میرے اور دو صحافیوں فدا عباسی (ایڈیٹر رازنامہ کائنات کراچی) اور سجاد عباسی (ایڈیٹر روزنامہ امت راولپنڈی)  کے پڑوسی ہیں ۔۔۔۔ ان کی اہلیہ جو کہو شرقی کی معروف سماجی شخصیت سلیم خان مرحوم کی پوتی، صابر عباسی کی صاحبزادی، ہم سب کے محترم استاد جناب امتیاز احمد عباسی کی بھانجھی اور ایوارڈ حاصل کرنے والی بچی وردا ثناء عباسی کی والدہ ماجدہ ہیں ۔۔۔۔ انہوں نے میری والدہ مرحومہ سے ہی قران حکیم ناظرہ پڑھا اور مکمل بھی کیا  ۔۔۔۔ اپنے خدائے مجاز عبدالستار عباسی کے ساتھ اپنے بچوں پر سب سے زیادہ توجہ دی اور انہیں تعلیمی مہمیز کے ذریعے کافی بلند مقام پر لا کھڑا کیا ہے اور اس جوڑے کے ذہین و فطین بچوں نے بھی والدین کی توقعات پر پورا اترتے ہوئے ان کیلئے اب ضلعی سطح پر اعزاز شمشیر بھی حاصل کیا ہے ۔۔۔۔ جو اس جوڑے کی اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کا بھی اعتراف ہے ۔۔۔۔ اللہ رب العزت اپنی آخری کتاب میں فرماتے ہیں کہ ۔۔۔۔ قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَاءُ وَ تَنزِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاءُ وَ تُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَ تُذِلُّ مَن تَشَاءُ ۖبِيَدِكَ الْخَيْرُ ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِير ۔۔۔۔۔ ترجمہ: ۔۔۔ کہو کہ اے خدا (اے) بادشاہی کے مالک، تو جس کو چاہے بادشاہی بخشے اور جس سے چاہے بادشاہی چھین لے اور جس کو چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلیل کرے، ہر طرح کی بھلائی تیرے ہی ہاتھ ہے اور بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے  ۔۔۔۔( سورۃ آل عمران آیتٌ ﴿26)
    یو سی بیروٹ میں لڑکوں سے زیادہ ہونہار اور ذہین بیٹیاں  ۔۔۔۔ نالج میراتھن ریس ۔۔۔۔ میں سب سے آگے ہیں، چار سال پہلے ہونے والے ٹیچرز کے این ٹی ایس امتحانات میں دختران بیروٹ نے شاندار کامیابی حاصل کر کے نام کمایا تھا، ان ہونہار سلیکٹڈ بچیوں میں  وردا ثناء  عباسی  بھی میرٹ پر کامیاب ہو کر امتحان میں شامل تھی ۔۔۔۔ یہ اعزاز کیا کم ہے کہ  ورداء ثناء  عباسی نے صرف تین سالہ سروس کے دوران ہی خود کو ضلعی سطح پر ۔۔۔ ضلع ایبٹ آباد میں سب سے بہترین فیمیل ٹیچر کے طور پر منوا لیا ہے ۔۔۔۔ اس بچی کے دیگر بہن بھائی بھی بیروٹ کلاں اور خورد کے مختلف سرکاری تعلیمی اداروں میں اپنے تدریسی فرائض انجام دے رہے ہیں اور یہ ان سٹوڈنٹس کی بھی خوش قسمتی ہے جو ان کے شاگرد ہیں ۔۔۔۔۔  عبدالستار عباسی اپنے بچوں کی علمی صلاحیت اور قابلیت کے علاوہ ہینڈ سم سیلری سے اس قدر مطمئن ہیں کہ انہوں نے وقت سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے لی ہے اور آج کل اپنے گھرانے کے پبلک ریلیشن فوکل پرسن کی حیثیت سے ۔۔۔۔ وہ علاقے میں ممکنہ طور پر کسی بھی متوفی کی نماز جنازہ میں جاتے ہیں ۔۔۔۔ پڑوسیوں کی غمی خوشی میں بھی وہ اس طرح شرکت کرتے ہیں جیسے پڑوسیوں کا دکھ ان کا اپنا ہو ۔۔۔ وہ اپنے والد مغفور محمد اعظم خان کی طرح یو سی بیروٹ میں دیگر سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔۔۔۔ اللہ تبارک و تعالی عبدالستار عباسی کو اپنی بیٹی ورداٗء ثناء عباسی  کی طرح مزید خوشیوں سے ہمکنار کرے اور صحت مندانہ زندگی عطا فرماوے ۔۔۔۔ عبدالستار عباسی، ان کی اہلیہ اور ان کے تمام بچوں کو اس موقع پر بہت بہت مبارک پیش کرتا ہوں ۔۔۔۔
گر قبول افتد، زہے عز و شرف
-------------------------------
جمعہ5/اکتوبر2018


Educational activities in 
Circle Bakote
In the year of 2016


************************

  یہ سال سرکل بکوٹ کے تعلیمی اداروں کی نئی بلڈنگز کی تعمیر کے حوالے سے بالکل ہی بانجھ رہا
کھنڈرات میں بدلنے والی سکول بلڈنگز کے باوجود ۔۔۔۔ بھی سرکل بکوٹ نے 35 پی ایچ ڈیز اور ان گنت ایم فلز پیدا کئے
یو سی بکوٹ سے تعلیمی اداروں کی تعمیر نو کے عملی کام میں سردار عثمان عباسی، سردار ایاز عباسی اور سردار شجاع طارق عباسی نے ڈگری کالج کیلئے اپنی قیمتی چالیس کنال ارضی کے عطیہ کا اعلان کیا
یو سی بیروٹ کی مہر شباب سندس نے ایم ایس میتھ میں گولڈ میڈل ، عفیفہ عتیق عباسی تقریری مقابلوں میں شیلڈ اور سرٹیفیکیٹ، ماہ امم علوی نے کوئز مقابلوں میں اردو یونیورسٹی اسلام آباد کو پہلی پوزیشن دلوائی، بیروٹ خورد کی آٹھویں جماعت کی ہونہار طالبہ ۔۔۔ مقدس سدھیر عباسی ۔۔۔۔ نے ضلعی سطح کا ایک تعلیمی اعزاز اپنے نام کیا
تحریک بحالی سکول بلڈنگ بیروٹ کا قیام، روح رواں ممبر ضلع کونسل خالد عباسی ہیں، جنوری کی آخری تاریخ سے پہلے اس معاملے کو مکمل نمٹانے کا پختہ عزم رکھتے ہیں۔۔۔۔ اللہ تبارک و تعالیٰ استقامت دے۔

تحقیق و تحریر:محمد عبیداللہ علوی

زندہ دلان یو سی بکوٹ کا مستقبل ۔۔۔۔ اپنے سکول کی نئی عمارت میں، جو اسی سال تعمیر ہوئی
*************************
2016 اپنی تمام اچھی بُری یادوں کے ساتھ بیت گیا ۔۔۔۔ یہ سال بھی سرکل بکوٹ کے تعلیمی اداروں کی نئی بلڈنگز کی تعمیر کے حوالے سے بالکل بانجھ ہی رہا اور اپنے پیچھے کوئی مستقل نقوش نہیں چھوڑے ۔۔۔۔۔ مجوزہ تحصیل سرکل بکوٹ بھر کے کھنڈر نما سکول بلڈنگز عوامی نمائندوں کی بے حسی، کے پی حکومت کے لولی پاپ اور علاقے کے غریب مگر ذہین اور قابل طلبا و طالبات کی بے بسی پر ماتم کرتے ہوئے یہ 365 دن بھی ماضی کا حصہ بن گئے ہیں ۔۔۔۔ پھر بھی سرکل بکوٹ کے ہونہار، ذہین اور قابل طلبا و طالبات نے ان تعلیمی اداروں کے کھنڈرات میں ۔۔۔۔ درس و تدریس کا مرحلہ طے کرتے ہوئے ۔۔۔۔ شاندار نتائج دیئے ہیں ۔۔۔ مگر ۔۔۔۔ ان طلبا و طالبات کو بھی شاباش دینا ہم سب پر فرض عین ہے ۔۔۔۔ جنہوں نے ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کے بے درودیوار، ٹیچرلیس اور لیبارٹری لیس ان اداروں میں تعلیم حاصل کر کے نہ صرف نئی تعلیمی تاریخ لکھی بلکہ ۔۔۔ آنے والے طلبا کو یہ پیغام بھی دیا کہ ۔۔۔۔ جذبہ صادق ہو تو ۔۔۔ ننگی زمین پر سورج کی براہ راست تپتی دھوپ اور خون منجمد کرنے والی برستی برفباری میں بھی ۔۔۔۔ حصول تعلیم کی منزل کھوٹی نہیں کی جا سکتی ۔۔۔۔ ان گیارہ برسوں کے دوران کھنڈرات میں بدلنے والی سکول بلڈنگز کے باوجود ۔۔۔۔
سیکنڈری سکول برائے طالبات  بیروٹ
 

اس سرکل بکوٹ نے 35 پی ایچ ڈیز اور ان گنت ایم فلز ہی نہیں پیدا کئے ۔۔۔ بلکہ ۔۔۔۔ بیروٹ کے طلبا و طالبات نے گولڈ میڈلز بھی حاصل کئے ہیں ۔۔۔۔؟ سرکل بکوٹ کی یو سی بیروٹ کے ہائر سیکنڈری سکول برائے طالبات میں تعلیمی تاریخ کا ایک منفرد واقعہ یہ ہوا ہے کہ تین پشتوں سے ٹیچر پیشہ سے وابستہ پرنسپل فرخ نشتر ریٹائر ہو گئی ہیں اور انہوں نے اپنے اس منصب کا چارج ۔۔۔۔۔ صوبائی پبلک سروس کمیشن سے کوالیفائیڈ اپنی ہی بیٹی کو سونپا ہے، یہ سرکل بکوٹ کی پہلی ایم فل فیمیل پرنسپل ہیں، دریں اثنا بکوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈی ای او امجد ارباب عباسی ایبٹ آباد سے ہری پور ٹرانسفر ہو گئے ہیں جبکہ ٹیچر سجاد عباسی کو بیروٹ میں سینٹر انچارج مقرر کیا گیا ہے ۔۔۔۔ گزشتہ سال این ٹی ایس ٹیسٹ میں اول پوزیشن میں سمبلانیاں سکول کے ٹیچر عبدالستار عباسی کی صاحبزادی اور بڑے بیٹے کو مقامی سکولوں میں ٹیچر تعینات کر دیا گیا ہے، جبکہ بیرون علاقہ سے آنے والے ٹیچرز اپنے گھروں میں بیٹھے تنخواہیں وسول کر رہے ہیں۔
سال 2016 میں یو سی بکوٹ نے تعلیمی اداروں کی تعمیر نو کے عملی کام میں میدان مار لیا اور اپنے زندہ ہونے کا ثبوت بھی دیدیا، بکوٹ کے خانوادہ آزاد خان کے صاحبزادگان سردار عثمان عباسی، سردار ایاز عباسی اور سردار شجاع طارق عباسی نے ڈگری کالج برائے طالبات کیلئے اپنی قیمتی 40 کنال اراضی کے عطیہ کا اعلان کیا ۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت سے کہا ۔۔۔۔ لو جی، ہم نے اپنا حصہ ادا کر دیا ۔۔۔۔ اب اس پر بلڈنگ بنانا تمہارا کام ہے ۔۔۔۔ اعلان کے دوسرے روز ہی ۔۔۔۔ بقول بیروٹ سے رکن ضلع کونسل خالد عباسی ۔۔۔۔ بیروٹ کے ڈگری کالج کا فنڈ بکوٹ منتقل کر کے ۔۔۔ بکوٹ کے اس ڈگری کالج کی بلڈنگز کا خواب بھی شرمندہ تعبیر کر دیا گیا ہے ۔۔۔۔؟
 وی سی کہو غربی کا ایک سکول
یو سی بیروٹ کے کھنڈرات سکول بلڈنگز کی تعمیر میں تو کوئی اضافہ ہوا نہ ہی کسی بھی قسم کی تعمیر نو ہی ہو سکی، سابق وزیر اعلیٰ اور گورنر کے پی کے سردار مہتاب احمد خان کی والدہ مرحومہ کی اس یونین کونسل کی 4 ہونہار طالبات نے ملکی سطح پر اپنی قابلیت اور اہلیت کے نقوش ضرور چھوڑے ہیں، وی سی کہو شرقی کی طالبہ ۔۔۔۔ مہر شباب سندس ۔۔۔ نے رفاہ یونیورسٹی اسلام آباد سے ایم ایس میتھ میں گولڈ میڈل حاصل کیا، اسی وی سی کی ایک اور طالبہ عفیفہ عتیق عباسی نے کل پاکستان تقریری مقابلے میں اول پوزیشن حاصل کر کے میڈل اور شیلڈ حاصل کی، اسی وی سی کی ایم فل کی تیسری طالبہ ماہ امم علوی تھی جس نے ریڈیو پاکستان اسلام آباد کے آل پاکستان کوئز مقابلے میں ۔۔۔ اپنی مادر علمی وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد کو پہلی پوزیشن میں فتح یاب کیا، ہوترول، وی سی بیروٹ خورد کی آٹھویں جماعت کی ہونہار طالبہ ۔۔۔ مقدس سدھیر عباسی ۔۔۔۔ نے گزشتہ سال اپنےسکول کے انہدام کے باوجود ضلعی سطح کا ایک تعلیمی اعزاز اپنے نام کیا ہے ۔۔۔ یو سی بیروٹ میں دو مزید پرائیویٹ سکولوں کا اضافہ بھی ہوا ہے جن کی انرولمنٹ ابھی جاری ہے۔
 یو سی مولیا کا ایک تعلیمی ادارہ
بیروٹ میں ہائیر سیکنڈری سکول کی ہمارے اجداد کے چندے سے بنی بلڈنگ کی بحالی کیلئے ایک ۔۔۔۔ تحرک بحالی سکول بلڈنگ ۔۔۔۔ نے جنم لیا ہے، سیاسی وابستگی سے بالا تر ہو کر اس کے روح رواں تحریک آزادی پاکستان کے ایک کار کن محمد عباس خان کے فرزند واحد ۔۔۔۔ خالد عباس عباسی ہیں، انہوں نے اس سلسلے میں عوام علاقہ کا ایک اجلاس بلا کر تعلیمی کمیٹیاں تشکیل دیں اور اب ایک سب کمیٹی بنا کر ماہ رواں کی آخری تاریخ سے پہلے اس معاملے کو نمٹانے کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے جو ہم سب اہلیان بیروٹ کیلئے کافی حوصلہ افزا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ ۔۔۔۔ رواں سال ہی اس تاریخی سکول بلڈنگ کو دوبارہ اس کے شایان شان طریقے سے کھڑا کر دیا جائے گا ۔۔۔۔ انشااللہ ۔۔۔۔ اسی سکول کو راجہ مبین اور طاہر امین کی کوششوں سے ٹیوب ویل بھی تعمیر کر کے دیا گیا ۔۔۔ جبکہ ۔۔۔ ایم پی اے سردار فرید خان کے فنڈز سے سکول کی جائیداد میں مزید 2 مرلے شامل کر کے ان کا قبضہ بھی حاصل کیا گیا ہے۔
یہ سال اپنے دسویں ماہ کی آخری تاریخ اور گیارھویں کے تیسرے عشرے میں بیروٹ کے دو نامور اساتذہ کرام ۔۔۔ محمد سمیع اللہ علوی اور محمد یاسر علوی ۔۔۔۔ بزرگ ٹیچر ممتاز شاہ کی اہلیہ اور سب سے چھوٹی ہمشیرہ کو بھی اپنے ساتھ بہشت بریں لے گیا ہے ۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ ان سب مرحومین کی مغفرت فرماوے ۔۔۔ آمین یا رب العالمین


******************************

ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی اراضی کا معاملہ، 31جنوری کو اپر دیول کوہالہ روڈ بند کرنے کی  دھمکی


یو سی بیروٹ کی تعلیمی کمیٹیوں کا پہلا ہنگامی اجلاس،  فائنل مذاکرات کیلئے ایک اور سب کمیٹی  بھی تشکیل

کمیٹی میں ندیم عباسی، قاضی سجاول خان اکسیر عباسی کے علاوہ سعید عباسی اور عبدالمنان عباسی کو بھی شامل کیا گیا ہے

کمیٹی نےکام شروع کردیا،رپورٹ وہ 9 جنوری کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی، خصوصی رپورٹ

بیروٹ (عبیداللہ علوی سے)والدین ٹیچر کونسل ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کے چیئرمین شبیر عباسی نے سکول اراضی معاملہ حل نہ ہونے کی صورت میں 31جنوری کو اپر دیول کوہالہ روڈ بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے اور کہا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے ہم تادم مرگ اپنے مقصد کے حصول کیلئے سکول کے سینکڑوں طلبا و طالبات کے ساتھ اس جرنیلی سڑک کو اس وقت تک نہیں کھولنے دیں گے جب تک سکول کی اراضی کا معملہ حل نہیں کیا جاتا شبیر عباسی اور طلبا و طالبات کی اس کھلی دھمکی کے بعد تحریک بحالی سکول بلڈنگ بیروٹ کے رہنما اور یو سی بیروٹ سے رکن ضلع کونسل خالد عباس عباسی نے نئے سال 2017 کے پہلے روز آج اتوار کو ہی یو سی بیروٹ کی چھ ویلیج کونسلوں سے نو تشکیل تعلیمی کمیٹیوں کا پہلا ہنگامی اجلاس وی سی بیروٹ کلاں کے اکھوڑاں آفس میں  طلب کیا جس میں تمام ممبران کے علاوہ جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر سعید عباسی اور پی ٹی آئی کی طرف سے وی سی باسیاں سے عبدالمنان عباسی شریک ہوئے ہیں، کہو غربی سے تعلیمی کمیٹی کے ممبران کے طور پر بیروٹ خورد سے ممبر تحصیل کونسل قاضی سجاول خان اور چیئرمین وی سی جان محمد عباسی نے خود کو نمائندگی کیلئے پیش کیا، اجلاس میں متفقہ طور پر مالکان اراضی امتیاز عباسی و دیگر سے مکمل اختیارات کے ساتھ فائنل مذاکرات کیلئے ایک سب کمیٹی  بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں  ندیم عباسی،  قاضی سجاول خان اور اکسیر عباسی  کے  علاوہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو نمائندگی دیتے ہوئے سعید عباسی اور عبدالمنان عباسی کو بھی شامل کیا گیا ہے یہ کمیٹی ہنگامی بنیادوں پر آج سے ہی کام شروع کر رہی ہے جس کی رپورٹ وہ 9 جنوری کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی اگر سب کمیٹی کی کوشش سے مالکان اراضی سے مذاکرات میں کوئی پیشرفت  ہو ئی تو اس کی منظوری دی جائیگی اور اگر سب کمیٹی اپنے ٹاسک میں ناکام رہی توآئندہ کا لائیحہ عمل طے کیا جائیگا اور جبکہ 31جنوری سے قبل تحریک بحالی سکول بلڈنگ  نےاس معاملے کو ہر حال میں نمٹانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
*****************

وی سی بیروٹ کی تعلیمی کمیٹیوں کی سب کمیٹی کا اجلاس ۔۔۔۔۔ رپورٹ پیش کی
--------
ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی بلڈنگ کی اراضی کے دعویداران امتیاز عباسی و دیگر نے اس کے عوض متبادل جگہ کا مطالبہ کر دیا۔
--------
25 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں سب کمیٹی کی جانب سے دعویداران کو جواب دیا جائیگا۔
--------
اراضی خریداری سے متعلق بریگیڈئر مصدق عباسی اور سردار مہتاب خان سے منسوب اعلانات کی کوئی حقیقت نہیں ......ترجمان
--------
اراضی خریداری کا فیصلہ ہوا تو یو سی بیروٹ کے عوام مل کر کنٹری بیوشن کریں گے، اس میں جو کوئی بھی جتنا عطیہ کرنا چاہے اس کی صوابدید پر ہے ۔۔۔ ترجمان
****************
یونین کونسل بیروٹ کی تشکیل کردہ تعلیمی کمیٹیوں کی سب کمیٹی کا ایک اجلاس وی سی بیروٹ کے اکھوڑاں آفس میں ہوا جس کی صدارت ممبر ضلع کونسل خالد عباس عباسی نے کی، اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، اس کے بعد سب کمیٹی نے رپورٹ پیش کی جس کا خلاصہ یہ تھا کہ ۔۔۔۔۔۔ ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی بلڈنگ کی اراضی کے دعویداران امتیاز عباسی و دیگر نے اس اراضی کے عوض متبادل جگہ کا مطالبہ کیا ہے تاہم اجلاس نے کمیٹی کو بتایا کہ ۔۔۔۔ دعویداران کا پیغام یو سی بیروٹ کے عوام تک پہنچ گیا ہے جس پر مزید غور و خوض کیا جائیگا اور 25 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں سب کمیٹی کی جانب سے دعویداران کو جواب دیا جائیگا، اس سلسلے میں متبادل اراضی کے علاوہ دونوں فریق اراضی کے معاوضے کے آپشن پر بھی غور کریں گے ۔۔۔۔۔۔ کمیٹی کے ترجمان سے جب یہ پوچھا گیا کہ ۔۔۔۔ اگر فیصلہ رقم کی ادائیگی کا ہوا تو یہ رقم کہاں سے آئیگی اور اس کی ادائیگی کون کریگا تو ان کا کہنا تھا کہ ۔۔۔۔ یہ پوری یو سی کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ رقم جمع کر کے اراضی دعویداروں کے حوالے کرے ۔۔۔۔ ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ ۔۔۔۔ اس سے پہلے تو بریگیڈئیر مصدق عباسی کے حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ اراضی کی قیمت کوئی بھی لگے ۔۔۔۔ وہ اس کی ادائیگی کرینگے ۔۔۔۔ جبکہ ۔۔۔۔ ماضی میں سردار مہتاب خان کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ ۔۔۔۔ ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کیلئے اراضی کی قیمت میں وہ بھی حصہ ڈالیں گے ۔۔۔۔ اس پر ترجمان نے کہا کہ ۔۔۔۔۔ اس طرح کی باتیں نہایت غیر ذمہ داری سے اڑائی جاتی ہیں ۔۔۔۔ تاہم ۔۔۔۔ یو سی بیروٹ کی چھ ویلیج کونسلوں کی تعلیمی کمیٹیوں نے جو بھی متفقہ فیصلہ کیا تو اس کی روشنی میں ان کے تجویز کردہ آپشن پر عملدرآمد کیا جائیگا ۔۔۔۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں کے وسائل کم تھے پھر بھی انہوں نے یہ سکول بلڈنگ عدم سے وجود میں لائے تھے اور اس درسگاہ سے لائق ترین، بیروٹ کا نام ہر شعبہ زندگی میں روشن کرنے والے نامور لوگ پیدا ہوئے اور وہ اپنے اپنے شعبے میں ملک و قوم کا نام آج بھی روشن کر رہے ہیں ۔۔۔۔ انشااللہ ہم اہلیان بیروٹ بھی اس بلڈنگ کی شایان شان تعمیر کیلئے ہر قسم کی مالی قربانی کی ایک اور تاریخ لکھیں گے۔۔۔۔ اجلاس میں سکول بلڈنگ کی تعمیر نو کیلئے کی جانیوالی کوششوں پر ممبر ضلع کونسل خالد عباس عباسی کو خراج تحسین پیش کیا گیا...  ۔ 

No comments:

Post a Comment